’’وقار یونس کو کیریئر کے آخر میں نئی گیند کرانا آئی‘‘

’’وقار یونس کو کیریئر کے آخر میں نئی گیند کرانا آئی‘‘

وی ڈیسک: محمد آصف نے قومی کرکٹ ٹیم کے باولنگ کوچ وقار یونس کو تنقید کا نشانہ بنا دیا، انہوں نے وقار یونس کی بطور پلیئر اور کوچ کارکردگی پر کئی سوالات اٹھا دیے۔

اسپاٹ فکسنگ کیس سزا بھگتنے والے سابق فاسٹ باولر محمد آصف نے ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ کی ریورس سوئنگ کے بارے میں بات کی جاتی ہے تاہم وقار گیند کو خراب کرتے تھے، پھر اسے سوئنگ کرتے تھےاور اسے پنجابی زبان میں ‘‘ڈبی مارنا’’ کہا جاتا ہے، نئی گیند سے باولنگ کرانا تو وقار یونس کو اپنے کیریئر کے آخر میں آیا اس سے پہلے تو وہ بال کے ساتھ چیٹ کرکے کھیلتے تھے ۔

سابق فاسٹ باولر کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے باولنگ کوچ 20سال سے بطور کوچ ٹیم کے ساتھ ہیں، اگر انکے پاس اتنا تجربہ ہے تو وہ اس عرصے میں ایک بھی سوئنگ باولر تیار کیوں نہ کر سکے؟

آصف نے یہ بھی کہا کہ ہوتا ایسے ہے کہ کسی باولر کو دو یا تین میچز میں کھلا کر باہر بٹھا دیا جاتا ہے، باولرز کی گنتی تو زیادہ ہے مگر کوالٹی باولرز سامنے نہیں آ رہے، 8 یا 10 باولرز ہیں، جسے چاہیں کھلاتے اور جسے چاہیں ڈراپ کر دیتے ہیں۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔