لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ کی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے، مشرقی پاکستان میں بھی سب سے بڑی جماعت کا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے زمان پارک لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹ حکومت لانے کا شوشہ چھوڑا جارہا ہے،ابھی الیکشن ہوتے نظر نہیں آ رہے، الیکشن کے لئے حکومت سے زیادہ ان کے پیچھے بیٹھے لوگوں کا راضی ہونا ضروری ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے، عام انتخابات میں کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ کی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے، مشرقی پاکستان میں بھی سب سے بڑی جماعت کا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ عمران خان نے سابق آرمی چیف پر پھر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے ملک پر بڑا ظلم کیا، اسی وجہ سے آج ہم ڈیفالٹ کے قریب کھڑے ہیں، اسٹبلیشمنٹ کا نام جنرل باجوہ تھا، انہوں نے میرے خلاف لابنگ کرائی، امریکا میں میرے خلاف لابنگ کے لئے حسین حقانی کی خدمات حاصل کی گئیں، امریکا کو تاثر دیا گیا جنرل باجوہ امریکا کے حامی اور میں امریکا مخالف ہوں۔ چئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کے نزدیک سیاست دانوں کی کرپشن بے معنی تھی، انہیں سمجھاتا رہا کہ کرپشن بڑا مسئلہ ہے لیکن ان کے سُسر کی کرپٹ ٹولے سے دوستیاں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کا شوشہ چھوڑا جا رہا ہے، ہماری حکومت میں 5 فیصد ڈیفالٹ کا خطرہ تھا جو اب 90 فیصد ہو چکا ہے، جب دونوں خاندانوں کےمفادات پاکستان سے نہیں تو ان سے میثاق معیشت کیسے کریں۔