اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں کے وکلا کو اپنی قیادت سے ہدایات لینے کا وقت دیدیا۔ پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ کے تعین کے لیے سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔پانچ رکنی بینچ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سیاسی قائدین سے مشورہ کرکے الیکشن کی متوقع تاریخ سے آگاہ کریں ، جمہوریت کا تقاضا یہی ہے کہ مل بیٹھ کر الیکشن کی تاریخ طے کرے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے پنچایتی دماغ میں یہ خیال آیا ہے ، جمہوریت کی یہی منشا ہے کہ ایک فریقین لچک دکھائے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اصل طریقہ یہی ہے کہ ملکر فیصلہ کیا جائے۔ جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ قانونی باتوں کو ایک طرف رکھ کر ملک کا سوچیں ، ملک کو آگے رکھ کر سوچیں گے تو حل نکل ہی آےگا ۔ فاروق نائیک نے کل تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ،آصف زرداری اور مولانا سے مشاورت کرنی ہے، جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ آج مقدمہ نمٹانا چاہتے ہیں ، عدالت کا سارا کام اس مقدمہ کی وجہ سے رکا ہوا ہے ۔ عدالت نے سیاسی جماعتوں کے وکلا سے آج چار بجے تک راے مانگ لی، عدالت نے سماعت میں چار بجے تک وقفہ کر دیا۔