پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ میں کیسے الیکشن کمیشن کو منشی کہنے سے پیچھے ہٹوں؟ میں اپنے بیان پر قائم ہوں، بیان سے پیچھے نہیں ہٹ رہا ہوں ۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے پر انکار ہونا تو ملک میں جمہوریت کو ختم کرنے کے مترادف ہے، میں نے اپنا بیان مانا ہے، یہ میرا حق ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ آزادی اظہار رائے پر تالا لگانا پاکستان کو برما بنا دینے کے ہی مترادف ہے ، اگر عوام طاقت ور لوگوں کو تنقید کرنے سے پیچھے ہٹ جائیں تو یہ جمہوریت نہیں رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عزت اپنے عمل سے پیدا کی جاتی ہے، زبردستی عزت نہیں کرائی جاتی، مجھ پر بغاوت کا مقدمہ بھی دائر کر رہے ہیں ، اگر تنقید نہیں لے سکتے تو ایسے عہدے بھی قبول نہ کریں ، مجھ پر چادر ڈال کر اور ہتھکڑیاں لگا کر عدالت لانا مناسب نہیں ہے ، میں سابق وفاقی وزیر اور سپریم کورٹ کا وکیل ہوں ۔ خیال رہے کہ اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے پولیس کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آدھے گھنٹے تک مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ سنا دیا جائے گا ۔