'بہت ہوگیا! لاڈلے کو پاکستان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے'

'بہت ہوگیا! لاڈلے کو پاکستان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے'
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک لاڈلہ کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوتا، ایک لاڈلے نے آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال ہم اپوزیشن میں تھے، مختلف الخیال جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ ہم ریاست کو بچائیں، اتحادی جماعتوں نے ریاست کو بچانے کے لیے سیاست کو داؤ پر لگادیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ایک لاڈلہ کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوتا، چاہے کتنے بھی نوٹس ملتے ہیں اسے آناً فاناً رات کے اندھیرے میں مختلف عدالتوں میں ایکسٹینشن ملتی ہے، وہ عدلیہ کا مذاق اڑاتا ہے، ایک سٹنگ خاتون جج کے بارے میں اس نے کیا کہا، وہ الفاظ زبان پر نہیں آسکتے، کسی نے اس کا نوٹس نہیں لیا، حقائق پر مبنی مقدمات بنے ہیں. وزیراعظم نے کہا کہ آج ایک لاڈلہ ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر تکبر کے ساتھ بات کرتا ہے اور قانون اور آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا کسی نے نوٹس نہیں لیا، یہ وہ حالات ہیں جس نے پاکستان کو اس نہج پر پہنچا دیا، یہ وہی لاڈلہ ہے جس نے اسی پارلیمنٹ پر دھاوا بولا تھا، اس کے حواریوں نے سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکائے تھے. انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا اور پھر اس معاہدے کی خلاف ورزی کی، پاکستان کو ڈیفالٹ نہج پر پہنچا دیا، بڑی مشکل سے اس مخلوط حکومت نے شبانہ روز کوشش کرکے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا، آج بھی ہم آئی ایم ایف کے ساتھ انگیج ہیں، آج آئی ایم ایف قدم قدم پر ہم سے گارنٹیز لیتا ہے جو ہم دے رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے تمام شرائط مکمل کردی ہیں، اب کہا جارہا ہے کہ دوست ممالک سے کمٹمنٹ کو پورا کیا جائے، وہ بھی ہم کررہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس کی حکومت کے نتیجے میں چار سالہ دور میں پاکستان کے قرضہ جات 70 فیصد بڑھ گئے، دو کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا مگر مہنگائی افلاس کرپشن کے انبار لگادیے، ملک میں بڑے بڑے افلاطون اور ڈرامے باز آئے ہوں گے لیکن ایسا ٹوپی ڈراما نہیں آیا جس نے ملک کی بنیادیں ہلادیں. ان کا کہنا تھا کہ 11 ماہ گزرگئے ہم دوست ممالک کو راضی کرنے میں لگے ہیں، امریکا سے بہتر تعلقات کی کوشش کررہے ہیں جو تباہی خارجہ محاذ پر اس نے کی وہ بیان نہیں کرسکتا، کس طرح برادر ممالک کو ناراض کیا گیا، ہم اسی پر لگے ہوئے ہیں جو ہوگیا اسے جانے دیں، وہ ایک غیر سنجیدہ آدمی تھا، اس نے چین کے ساتھ بھی یہی کچھ کیا. وزیراعظم نے کہا کہ اس لاڈلے کو پاکستان سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی، قانون اپنا راستہ لے گا، بہت ہوگیا . کبھی کسی نے یہ منظر دیکھا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار اپنی قانونی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے جائیں تو ان پر پیٹرول بم پھینک دیے جائیں، کوئی پوچھنے والا نہ ہو، ضمانتوں پر ضمانتیں ملیں، یہ جنگل کا قانون ہے. ان کا کہنا تھا کہ آج نیازی دہشتگردوں کو اپنی شیلڈ بنارہا ہے، یہ بات ہوا میں نہیں کررہا، ویڈیوز اور تصویریں دیکھیں اس کے گھر میں دہشتگرد دندنارہے ہیں، کوئی دیکھنے والا نہیں، ضمانتوں پر ضمانتیں دی جارہی ہیں، ایسا منظر کبھی نہیں دیکھا، ایوان سے گزارش ہےکہ ان معاملات کا فی الفور نوٹس لینا ہوگا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ جنرل عاصم منیر کو سپہ سالار اور جنرل ساحر کو چیئرمین جوائنٹ چیفس بنایا جائے، یہ دونوں فیصلے 100 فیصد میرٹ پر تھے، سب سے سینئر موسٹ عاصم منیر اور پھر جنرل ساحر ہیں، مکمل میرٹ پر فیصلہ ہوا، وہ پروفیشنل ہیں انہیں اعزازی شمشیر ملی ہے، ان کا کیرئیر اچیومنٹ سے بھرا ہوا ہے، سپہ سالار حافظ قرآن بھی ہیں. انہوں‌نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ٹرولز لندن میں جو وحشیانہ زبان استعمال کررہے ہیں ہماری افواج کی لیڈر شپ پر یہ کبھی 75 سال میں کوئی سوچ نہیں سکتا تھا، آج ہندوستان سے زیادہ کون خوش ہوگا، ہمارے دشمنوں کو اور کیا چاہیے، اس سے پہلے دیر ہوجائے ایوان کو اس پر ٹھوس لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ابھی ایک آڈیو آئی ہے جس میں سپریم کورٹ کے جج کے بارے میں چیزیں سامنے آئیں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ آڈیوکا فارنزک کروائیں، پوری قوم کوپتا چلنا چاہیے کہ ججزسے متعلق آڈیوسچی ہے یا جھوٹی ہے، اگرججز سے متعلق آڈیو سچی ہے تو سچ سامنے آنا چاہیے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہمارے ہاتھ باندھ کرعدالتوں میں کھڑا کیا جاتا تھا، تحکمانہ انداز میں ڈکٹیٹ کیاجاتا تھا، اگریہ نظام انصاف ہے تو ملک کا خدا ہی حافظ ہے۔ ترازو کا جھکاؤ ایک طرف چلا گیا ہے، رات 11 بجے عدالتیں کھلتی ہیں اور ضمانتیں ہوجاتی ہیں، صبح، شام عدالتیں کھلتی ہیں اورضمانتیں مل جاتی ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔