دنیا نے بھوک میں اتنی تیزی سے اضافہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، اقوام متحدہ

دنیا نے بھوک میں اتنی تیزی سے اضافہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، اقوام متحدہ
سورس: ویب ڈیسک

ویب ڈیسک : غزہ کی آ50فیصد آبادی قحط کا شکار، دنیا نے بھوک میں اتنی تیزی سے اضافہ نہیں دیکھا۔ ڈائرکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کردیا۔

ڈبلیو ایف پی کی علاقائی ڈائریکٹر کورین فلیشر کا کہنا ہے کہ چھ ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیلی فوجی کارروائی اور غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر رکاوٹ اور سخت پابندیوں نے غزہ کی آبادی کو قحط کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔

فلیشر نے کہا اس سے قبل بھوک میں اتنی تیزی سے اضافہ میں نے بلکہ دنیا نے کبھی نہیں دیکھا، اب حالات یہ ہیں کہ 50 فیصد آبادی بھوک سے بلک رہی ہے۔

مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور مشرقی یورپ کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کی علاقائی ڈائریکٹر کورین فلیشر نے بتایا ہے کہ عالمی ادارہ مختلف بحرانوں کے باعث کمیونٹیز کے لیے امداد کم کرنے پر مجبور ہے۔

فلیشر نے کہا کہ دنیا میں بھوک بڑھ رہی ہے اور حکومتیں اب اپنی معیشتوں اور ضروریات کو دیکھ رہی ہیں اور اس صورت حال کے تحت انسانی نظام حیات کو واقعی چیلنجز کا سامنا ہے۔

لیشر نے بتایا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام سعودی امدادی مرکز کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے پر بہت خوش ہے۔

دونوں اداروں نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت کنگ سلمان مرکز یوکرین میں ہمارے آپریشنز کے لیے ایک کروڑ ڈالر، فلسطین کے لیے 50 لاکھ ڈالر، یمن کے لیے ساڑھے 48 لاکھ ڈالر اور اور سوڈان و جنوبی سوڈان کے لیے 14 لاکھ ڈالر فراہم کرے گا۔

ورلڈ فوڈ پروگرام  کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں جنگ سے قبل اعشاریہ آٹھ فیصد بچے غذائی قلت کا شکار تھے۔

اسرائیلی کارروائی کے صرف تین ماہ میں یہ تعداد بڑھ کر 15 فیصد ہو گئی جب کہ مزید دو ماہ بعد ایسے بچوں کی تعداد 30 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔