50 سال بعد انسان دوبارہ چاند پر جائیں گے

50 سال بعد انسان دوبارہ چاند پر جائیں گے
امریکی خلائی ادارہ ناسا آج (پیر) چاند پر ایک بہت بڑا راکٹ بھیجنے جا رہا ہے۔ اس کا نام ''سپیس لانچ سسٹم یا ایس ایل ایس'' ہے۔ یہ ناسا کا اب تک کا سب سے طاقتور راکٹ ہے۔ یہ ناسا کے آرٹیمس مشن کا حصہ ہے، جس کے تحت 50 سال بعد ایک بار پھر انسانوں کو چاند پر بھیجنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ یہ راکٹ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے امریکی ریاست فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے خلا میں جائے گا۔ تقریباً 100 میٹر لمبے ایس ایل ایس کا کام زمین سے بہت دور اورین نامی ٹیسٹ کیپسول لانچ کرنا ہوگا۔ یہ چاند کے گرد گھومے گا اور چھ ہفتوں کے بعد بحرالکاہل میں واپس آ جائے گا۔ اس راکٹ کے پہلے مشن میں کوئی خلا باز سوار نہیں ہوگا۔ لیکن اگر یہ مشن کامیاب ہو گیا تو مستقبل میں خلا باز بھی اس راکٹ کے ساتھ مشن پر جا سکیں گے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو انسان 2024ء سے ایک بار پھر چاند پر قدم رکھ سکے گا۔ ناسا کے خلا باز رینڈی بریسنک کہتے ہیں، "آرٹیمس-1 میں ہم جو کچھ کر رہے ہیں وہ یہ ثابت کرنا ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں، اور جو بھی خطرات ہیں جو Artemis-2 کے انسانی مشن کو لاحق ہوں گے۔" انہیں دور کیا جا سکتا ہے۔ آرٹیمس ناسا کے لیے ایک اہم مشن ہے۔ اس سال دسمبر میں ناسا اپالو 17 کے چاند پر پہنچنے کے 50 سال مکمل کر لے گا۔ یہ آخری بار تھا جب انسان چاند پر گیا تھا۔ ناسا نے آرٹیمس کے ذریعے نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ دوبارہ چاند پر پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔ آرٹیمس یونانی دیوتا اپالو کی جڑواں بہن کا نام ہے جسے ' چاند کی دیوی' بھی کہا جاتا ہے۔ ناسا 2030ء یا اس کے بعد مریخ تک پہنچنے کا ارادہ رکھتا ہے اور چاند پر واپسی کی کوشش کو اس کی تیاری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اپالو مشن کے Saturn V راکٹ سے زیادہ طاقتور یہ راکٹ ناصرف خلا بازوں کو زیادہ دور لے جا سکے گا بلکہ اس پر مزید سامان بھی لادا جا سکے گا۔ اس سے خلا باز زیادہ دیر تک خلا میں رہ سکیں گے۔ اس راکٹ کے کریو کیپسول کا نام اورین ہے جو تقریباً ایک میٹر چوڑا اور پانچ میٹر لمبا ہے۔ یہ 1960ء اور 1970ء کی دہائی کے تاریخی ماڈیولز سے زیادہ وسیع ہے۔ اس مشن کا مقصد چاند کے گرد اورین کا مدار بنانا اور پھر اسے واپس کیلیفورنیا کے قریب بحر الکاہل میں گرانا ہے۔ اس ٹیسٹ لانچ کا ایک بڑا مقصد اورین کی درجہ حرارت کو برداشت کرنے کی صلاحیت کو جانچنا ہے۔ یہ دیکھا جائے گا کہ آیا زمین کے مدار میں واپسی کے دوران اس کی حفاظتی ڈھال برقرار رہتی ہے۔ یورپ بھی اس مشن میں اہم اتحادی ہے۔ یورپ نے پروپلشن ماڈیول تیار کیا ہے جو اورین کو خلا میں لے جاتا ہے۔ اورین کو چاند پر لے جانے میں اس ماڈیول کا اہم کردار ہے۔ https://twitter.com/NASA/status/1564100780923256834?s=20&t=16ET938oHqeKGJklwXwJAg
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔