گوادر کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا

 گوادر کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا
کیپشن: بلوچستان میں سیلاب کا خطرہ،گوادرپھر ڈوب گیا

ویب ڈیسک: نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے  بتایا کہ   گوادر کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔

 جان اچکزئی نے کہا کہ   گوادر کو حالیہ طوفانی بارشوں کےبعد تشویشناک صورتحال کے باعث آفت زدہ قرار دیا گیا،  گوادر کو آفت زدہ قرار دینے کے حوالے سے نگراں وزیراعلی نے سمری دستخط کردی ۔

انہوں نے بتایا کہ   نگراں وزیراعلی گوادر سمیت تمام بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی خود مانیٹرنگ کررہے ہیں۔

ادھر گوادر اور گردو نواح  میں شدید بارش  ہو رہی ہے ،   کئی مقامات پر ژالہ باری بھی ہوئی.    نواحی علاقہ نگور میں  شدید بارشوں سے کھیتوں کے بندات ٹوٹ گئیں.  بندات کا پانی گوادر شہر کی طرف آنے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب  محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طاقتور مغربی ہواؤں کا سلسلہ 29فروری سے ملک کے مغربی علاقوں میں داخل ہوگا اور یکم مارچ کو ملک کے بیشتر علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے گا جو کہ02 مارچ تک موجود رہے گا۔


بلوچستان میں 29فروری اور یکم  مارچ کے دوران نوکنڈی، دالبندین، چاغی، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، تربت، کیچ، گوادر، جیوانی، پسنی، اورماڑہ، پنجگور، خاران، نوشکی، واشک، مستونگ، سبی، نصیر آباد، ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، جھل مگسی، لورالائی، زیارت، کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں اکثر مقامات پر آندھی چلنے اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔


خیبر پختونخوا میں 29فروری سے03 مارچ کے دوران چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر، باجوڑ، کرک، خیبر، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، مردان، کرم، وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں اکثر مقامات پر جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش اور پہاڑوں پر شدید برفباری کا امکان ہے۔


29فروری سے03 مارچ کے دوران گلگت بلتستان میں دیامیر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گا نچھے، شگر اور کشمیر میں وادی نیلم، مظفر آباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میر پور میں اکثر مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش اورشدید برفباری کا امکان ہے۔


1مارچ اور2 مارچ کو مری، گلیات، اسلام آباد،راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی اور بھکر میں اکثر مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے،جبکہ مری،گلیات اورملحقہ علاقوں میں شدید برفباری بھی متوقع ہے۔


29فروری سے02 مارچ کے دوران ملتان، کوٹ ادو، لیہ، راجن پور، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان، صادق آباد، خان پور، ساہیوال، بہاولپور اور بہاولنگرمیں آندھی چلنےاور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، اس دوران چند مقا مات پر ژالہ باری کی بھی توقع ہے۔


سندھ میں 29 فروری اور01 مارچ کو سکھر، جیکب آباد، کشمور، لاڑکانہ، دادو، شہید بینظیر آباد، کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، خیرپور اور میرپور خاص میں آندھی چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، اس دوران چند مقا مات پر ژالہ باری کی بھی توقع ہے۔


29 فروری اور یکمٍ مارچ کو موسلا دھار بارشوں کے باعث گوادر، کیچ، تربت، پنجگور، آواران، بارکھان، کوہلو، سبی، نصیر آباد، دالبندین، خضدار اور ڈیرہ غازی خان جبکہ 01 اور2 مارچ کو خیبرپختونخوا، کشمیر، مری، گلیات اور اسلام آباد اور راولپنڈی کے برساتی اور مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔


1اور 2 مارچ کو مری، گلیات، ناران، کاغان، دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، استور، ہنزہ، اسکردو، وادی نیلم، باغ، پونچھ اور حویلی میں شدید بارش اور برفباری سے رابطہ سڑکیں بند ہونے کا خدشہ ہے۔


اس دوران بالائی خیبر پختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔


آندھی اور گرج چمک کے ساتھ تیز بار ش کے باعث کمزور انفرا سٹرکچر ( بجلی کے کھمبے،گاڑیوں سولر پینل وغیرہ) کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے آندھی،بارش اور برفباری کے دوران سیاحوں کو غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت جبکہ کسانوں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

کراچی میں رین ایمرجنسی نافذ 

ادھر بلدیہ عظمیٰ کراچی نےشہر  میں رین ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ کراچی میں آندھی اورتیزبارش کی پیشگوئی کی گئی ہے،سی اےاےنےکراچی ایئرپورٹ پرالرٹ جاری کردیا ہے۔

سی اےاے کا کہنا ہے کہ 29فروری سےیکم مارچ تک ممکنہ بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے،چھوٹےطیاروں کومحفوظ مقامات پرپارک کیاجائے،چھوٹےطیاروں کوونگزوزن لگاکرپارک کیاجائے،بارش کےباعث کیڑےمکوڑےہونےسےپرندےرن وےکےاطراف آسکتےہیں،محفوظ فلائٹ آپریشن کےلیےاضافی برڈشوٹرزتعینات کیےجائیں،بجلی کی تاروں کےجوائنٹس کومکمل طورپرمحفوظ بنایاجائے۔

سی اےاے کا کہنا ہے کہ بارش کےدوران طیاروں کےمحفوظ فلائٹ آپریشن کویقینی بنایاجائے،ایئرپورٹ رن وےسےمنسلک نالوں کی صفائی کےانتظامات کیےجائیں،سی اےاےنےطوفانی بارشوں کےپیش نظر24گھنٹےتیاررہنےکی ہدایت جاری کردی۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی

ڈی جی ایس بی سی اے  حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں متوقع شدید بارشوں سے متعلق ماہرین کی پیشنگوئی کے پیش نظر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رین ایمرجنسی سینٹر کا قیام کردیا گیا ہے۔ عوام بالخصوص خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے مکینوں کو انتباہ، المناک حادثے سے تحفظ کی خاطر ان عمارتوں کو فوری خالی کردیں۔

ٹیکنکل کمیٹی برائے خطرناک عمارت کی جانب سے خطرناک و ناقابل استعمال قرار دی گئی عمارتوں سے متعلق خبردار کیا گیا ہے کہ ایسی  مخدوش خستہ حالت عمارتوں میں  بارش کے پانی کا رساؤ یقینی ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عمارت کےاپنے ہی بوجھ سے اچانک زمین بوس ہونے کے خدشات بہت بڑھ جاتے ہیں۔ ایس صورت میں المناک حادثات رونما ہوسکتے ہیں۔

ڈی جی ایس بی سی اے حکام کا کہنا ہے کہ رین ایمرجنسی سینٹر میں ٹیکنیکل عملہ 24 گھنٹہ ڈیوٹی پر موجود رہے گا۔

ڈی جی اسحاق کھوڑو نے کہاہے کہ  بارش کے دوران کسی بھی حادثے کی صورت میں متعلقہ محکموں اور امدادی انجمنوں کے ہمراہ ہنگامی ٹیکنیکل امداد فراہم کی جاسکے گی۔ ایس بی سی اے نے ایک بار پھر خطرناک عمارتوں کے مکینوں اور استعمال کنندہ کو متنبہ کیا ہے کہ قیمتی انسانی جان و مال کے تحفظ کی خاطر ایسی عمارتوں کو فوری خالی کردیا جائے۔ مخدوش قرار دی گئی عمارتوں کے قرب جوار میں معاشی سرگرمیاں کرنے والے عوام الناس اور ملحقہ عمارتوں کے مکینوں سے محتاط رہنے کی درخواست ہے۔