پاکستان جونیئر لیگ: عمران طاہر اور کولن منرو کیلئے اہم ذمہ داریاں

پاکستان جونیئر لیگ: عمران طاہر اور کولن منرو کیلئے اہم ذمہ داریاں
جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سپنر عمران طاہر اور نیوزی لینڈ کے کولن منرو کو پاکستان جونیئر لیگ کی ٹیموں کے مینٹورز مقرر کیا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) ترجمان کے مطابق پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے سابق کپتانوں شاہد آفریدی، شعیب ملک اور ڈیرن سیمی کے بعد اب پاکستانی نژاد جنوبی افریقی سپنر عمران طاہر اور نیوزی لینڈ کے جار حانہ مزاج کے بیٹر کولن منرو بھی پاکستان جونیئر لیگ کی ٹیموں کے مینٹورز مقرر ہو گئے ہیں۔ ٹورنامنٹ کا افتتاحی ایڈیشن رواں سال 4 سے 17 اکتوبر تک قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔ ان پانچ نامور کھلاڑیوں کے علاوہ پاکستان کے سابق کپتان اور شہرہ آفاق بیٹر جاوید میانداد کو پہلے ہی ٹورنامنٹ کا مینٹور مقرر کیا جا چکا ہے۔ ایونٹ کی چھٹی ٹیم کے لئے مینٹور کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ عمران طاہر نے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ 1998ء میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی تاہم وہ 2005ء میں جنوبی افریقہ منتقل ہو گئے تھے اور 2011ء میں وہاں سے اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر کا آغاز کیا۔ انہوں نے مجموعی طور پر 20 ٹیسٹ، 107 ون ڈے اور 38 ٹی ٹونٹی میچز میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کرتے ہوئے کل 293 انٹرنیشنل وکٹیں حاصل کیں۔ کولن منرو نے 65 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز میں نیوزی لینڈ کی نمائندگی کی۔ اس دوران انہوں نے تین سنچریاں اور 11 نصف سنچریاں سکور کیں۔ جارحانہ مزاج بیٹر 57 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں کھیلنے کا تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ عمران طاہر کا کہنا ہے کہ لاہور ان کا آبائی شہر ہے اور پاکستان جونیئر لیگ میں ٹیم مینٹور کی حیثیت سے شرکت کے لئے لاہور واپسی پر وہ بہت خوش ہیں۔ یہ ان کے پاس نوجوان اور ابھرتے ہوئے سپنرز کی معاونت کا بہترین موقع ہے۔ https://twitter.com/TheRealPCBMedia/status/1552892018686304258?s=20&t=nUUGzkR3HHEF2upen5JSAQ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستان جونیئر لیگ کے فلسفے کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ نوجوان کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے مکمل اظہار کے لئے ایک سخت اور مشکل ماحول فراہم کرے گا۔ یہ ایونٹ پاکستان میں کھلاڑیوں کا پول بڑھانے میں بھی معاونت کرے گا۔ کولن منرو کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان جونیئر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن کا حصہ بننے کے لئے بہت پرجوش ہیں۔ یہ ایونٹ پاکستان کی کرکٹ میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔ نوجوانوں میں سرمایہ کاری، کھیل کے مستقبل کو محفوظ اور اپنی قومی ٹیموں کی ترقی کو یقینی بنانا تمام منتظمین کا مقصد ہونا چاہیے۔ پی سی بی نے اس قسم کا ٹورنامنٹ شروع کر کے دیگر ممالک پر سبقت لے لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان جونیئر لیگ میں شرکت کے منتظر ہیں کیونکہ یہاں انہیں نوجوان کھلاڑیوں کو علم بانٹنے اور ان کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کا بھرپور موقع مل رہا ہے۔ بلاشبہ پاکستان جونیئر لیگ مستقبل میں ورلڈ چیمپئنز پیدا کرے گی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔