ویب ڈیسک: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) نے بجلی 1 ماہ کیلئے 5روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی ابتدائی منظوری دے دی ہے جبکہ بجلی کی قیمت میں یہ اضافہ فروری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جائےگا۔
رپورٹ کے مطابق ایف سی اے کی جانب سے درخواست کی سماعت نیپرا اتھارٹی نے کی۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد نیپرا کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ حتمی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ ممبر نیپرا کا کہنا تھا کہ بجلی کی طلب کم ہونے سے صارفین پر بوجھ پڑ رہا ہے۔
ممبر نیپرا رفیق شیخ نے دورانِ سماعت کہا کہ طلب میں اضافے کیلئے اقدامات کیوں نہیں اٹھائے جارہے؟ مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں 36فیصد کمی آئی اور بجلی کی قیمت میں مقامی کوئلے کےعدم استعمال کے باعث اضافہ ہوا۔ مہنگی ایل این جی پر پاور پلانٹس چلانے سے بجلی مہنگی ہوجاتی ہے۔
رفیق شیخ نے کہا کہ صارفین اور زرِ مبادلہ کا نقصان الگ ہوا، مہنگے پاور پلانٹس چلانے سے کیپسٹی چارجز اور فیول چارجز میں اضافہ کیا گیا۔ ممبر بلوچستان کا کہنا تھا کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 2 روپے 63پیسے جبکہ رواں ماہ 7روپے 63پیسے کا بوجھ صارفین پر پڑے گا۔
پاور ڈویژن حکام نے نیپرا کو آگہی دی کہ حکومت بجلی صارفین سے 1.2ٹریلین وصول کرے گی۔ 7ستمبر سے 25مارچ تک 11ارب 60کروڑ روپے کی بجلی چوری روک دی گئی۔ انسدادِ بجلی چوری مہم سے 85ارب 90کروڑ کی وصولی ہوئی۔ چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ این ٹی ڈی سی اور سی پی پی پر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ عید کے بعد ہوگا۔