جہلم: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں رائج تعلیمی نظام کو ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انگلش میڈیم، اردو میڈیم اور دینی مدارس میں نظام تعلیم کے نتیجے میں تین مختلف خیال کی حامل قومیں سامنے آرہی ہیں۔ وزیراعظم نے یہ بات جہلم میں القادر یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تینوں ذرائع کو یکجا کرکے ایک یکساں نظام تعلیم لے کر آئیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ تحقیق کی کی وجہ سے کئی راز افشا کئے جا سکتے ہیں، اس سے طرز معاشرت میں بہتری بھی آئے گی، اس ضمن میں جامعات اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نوجوان مغربی طرز معاشرت کو دیکھ کر تذبذب کا شکار ہے، یہ ممالک سائنس اور ٹیکنالوجی کی بدولت ترقی تو کر رہے ہیں لیکن روحانی اعتبار سے تنزلی کا شکار ہیں، اس کا اظہار خود میسحیوں کے روحانی پیشوا نے بھی کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہم خود کو حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات سے نہیں جوڑیں گے، اس وقت تک عظیم قوم نہیں بن سکتے۔ ہمیں ایک ایسا ادارہ بننا ہے جو ہمارے اعمال اور نبی کریم ﷺ کی سیرت کو آپس میں جوڑے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہماری قوم کا اعلیٰ کردار نہیں رہا اور سچائی اعلیٰ کردار کی بنیاد ہے۔ ماضی میں ملائیشیا اور انڈونیشیا کے عوام مسلمانوں کے اعلیٰ کردار کی وجہ سے مسلمانوں ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ ہم مسلمان عاشق رسول ﷺ ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن اپنے معمولات زندگی میں سیرت النبی ﷺ کے فرمودات کو نہیں اپناتے۔ ہماری زندگی مختلف انتشار سے دوچار ہے۔