ماریہ قتل کیس میں نیا موڑ:مقتولہ حاملہ تھی،وکیل کے تہلکہ خیز انکشافات

ماریہ قتل کیس میں نیا موڑ: وکیل کے تہکہ خیز انکشافات
کیپشن: A new twist in the Maria murder case: The lawyer's shocking revelations

ویب ڈیسک: ماریہ قتل کیس میں ایک اور نیا موڑ آگیا۔ مقتولہ کے بھائی شہباز کے وکیل ایڈووکیٹ کامران ظفر نے تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کیس کی مزید پیروی کرنے سے انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق مقتولہ ماریہ کے بھائی شہباز اور بھابھی سمیرا کے وکیل کامران ظفر نے دوران پریس کانفرنس اہم انکشافات کیے ہیں۔ انہوں نے شہباز اور اس کی اہلیہ سمیرا کے کیس کی پیروی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 

اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دوران تفتیش ثابت ہوا ہے کہ یہ ملزمان برابر کے شریک ہیں۔ دونوں بھائی اور والد مقتولہ ماریہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے تھے۔ جسکی وجہ سے  درندوں کی زیادتی کا نشانہ بننے والی مقتولہ حاملہ بھی ہوگئی تھی۔ 

وکیل نے واضح کیا کہ ایسے درندوں کی کسی صورت بھی وکالت نہیں کرسکتا۔ وکالت کا پیشہ مظلوم کی حمایت جبکہ ظالم کو کٹہرے میں لانے کا پیشہ ہے۔ اس کیس میں یہ چاروں ملزمان برابر کے قصور وار ہیں۔

دوسری جانب ٹوبہ ٹیک سنگھ میں باپ اور بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والے کے دوسرے بھائی اور بھابھی کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کیس کو ہائی پروفائل قرار دیکر ایس پی انویسٹی گیسشن اور ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کو طلب کر لیا جبکہ گرفتار ملزمان کو مزید چار روز جمسانی ریمانڈ پر عدالت نے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

باپ اور بھائی کی درندگی کا شکار ماریہ نے پورے معاشرے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، ماریہ کی موت کے بعد ارباب اختیار بھی متحرک ہو گئے ، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے وفد نے ٹوبہ ٹیک سنگھ کا دورہ کیا اور ڈی پی او سے ملاقات کی ، قومی کمشین برائے انسانی حقوق نے اس کیس میں پارٹی بن کر مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ 

صوبائی پراسیکیٹور جنرل سید فرہاد علی شاہ نے ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ ، ایس پی انویسٹی گیشن اور ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کو یکم اپریل کو طلب کر لیا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل کیس کے حوالہ سے لائن آف ایکشن سمیت شہادتیں اکٹھی کرنے کے حوالہ سے ہدایات جاری کریں گے۔