ویب ڈیسک: جڑواں شہروں سمیت لاہور میں آج بھی گرج چمک کے ساتھ بارش امکان ہے تاہم محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں رات سے موسلادھار بارش جاری ہے،اپرنیلم، لوات بالا، شاردہ، اڑانگ کیل سمیت دیگر سیاحتی مقامات پر برف پڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسلام آباد، راولپنڈی اور صوبائی دارالحکومت لاہور میں گزشتہ روز کی طرف آج بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بادل برسنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ مری، گلیات، سوات، چترال، دیر سمیت خیبرپختونخوا میں مختلف مقامات پر آج مزید بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری متوقع ہے، لینڈسلائیڈنگ سے شاہراہ نیلم کئی مقامات پر بند ہونے سے مسافر پریشان ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں رات سے موسلادھار بارش جاری ہے، اپرنیلم، لوات بالا، شاردہ، اڑانگ کیل سمیت دیگر سیاحتی مقامات پر برف پڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔
لاہور:پی ڈی ایم اے پنجاب /الرٹ
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہناہے کہ اتوار کے روز پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد اور سیالکوٹ میں بارشیں متوقع ہے۔ نارووال، لاہور، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی میں بارش متوقع ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہناہے کہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ اورملتان میں آندھی/جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکانات ہیں،تیز بارشوں کے ساتھ ژالہ باری کے امکانات بھی موجود ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کی صوبہ بھر کے کمشنرز و ڈی سیز کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردیں۔
ادھر شمالی بلوچستان میں گزشتہ کئی دنوں سے غیرمعمولی موسمی سسٹم کے زیر اثر گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارش، ژالہ باری، سیلابی ریلوں اور طوفانی ہواؤں سے مواصلاتی نظام ، فصلوں اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز سے ہی چمن، پشین، قلعہ سیف اللہ، ہرنائی، دکی، سنجاوی، لورالائی، سبی، بولان، کوہلو، موسیٰ خیل، شیرانی اور زیارت سمیت بیشتر علاقوں میں طوفانی ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ شدید ژالہ باری و موسلادھار بارش کے باعث پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلے پھر سے بپھر گئے۔
سیلابی ریلوں سے رابطہ سڑکوں، قومی شاہراہوں، کچے مکانات، فصلوں اور زرعی مشینری کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
دکی، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، چمن اور سبی میں غیرمعمولی نوعیت کے مرغی کے انڈوں کے سائز کے برابر اولے برسنے سے ٹماٹر، گندم اور بادام سمیت دیگر زرعی فصلوں، گھروں، کاروں کے شیشوں اور سینکڑوں سولر انرجی پینلز کو نقصان پہنچا۔
شدید بارش اور ژالہ باری کے باوجود بلوچستان کی نامکمل حکومت اور متعلقہ محکموں کی عدم دلچسپی کے باعث ٹرانسپورٹرز اپنی مدد آپ کے تحت متاثرہ سڑکوں کی مرمت کر کے ٹریفک بحالی میں مصروف ہیں اور ہزاروں متاثرین حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب شدید بارش اور سیلابی ریلوں کے باعث بلوچستان کو خیبرپختونخوا سے ملانے والا این 50 ژوب، ڈی آئی خان سی پیک روٹ کوہ سلیمان رینج میں دھاناسر کے مقام پر کئی کلومیٹر تک علاقے میں پہاڑی چٹانیں گرنے اور بار بار سڑک دھنس جانے کے باعث آمد و رفت کیلئے خطرناک بن گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج دن کے اختتام پر غیرمعمولی موسمی سسٹم کی شدت کمزور پڑنے کی توقع ظاہر کی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، فیصل آباد سمیت مختلف شہروں میں خوب بادل برسے، پشاور میں بھی موسلادھار بارش اور ژالہ باری کے باعث سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔