کوک سٹوڈیو سیزن 14 میں سپر ہٹ گانے 'پسوڑی' سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والی گلوکارہ شے گِل نے آنجہانی انڈین گلوکار سدھو موسے والا کی ہلاکت پر ان کیلئے دعائیہ کلمات لکھے تو سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہو گیا. کچھ صارفین نےان کو شرم دلائی تو کچھ نے کہا کہ غیر مسلموں کی مغفرت کی دعا کرنا جائز نہیںہے. تاہم شے گل نے اپنے مذہب بارے بتا کر ان سب کے منہ بند کرا دیئے. خیال رہے کہ گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شے گِل نے ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے دعائیہ کلمات (rest in peace) بھی لکھ ڈالے کہ جس پر گلوکارہ کو پیغامات موصول ہونے لگے ،انہیں کہا گیا کہ آپ نے یہ غلط لکھا ہے، غیر مسلم کے لیے ایسی دعا نہیں کی جاسکتی ۔ گلوکارہ شے گِل نے ان پیغامات سے تنگ آکر ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر کچھ صارفین کے پیغامات شیئر کرتے ہوئے اس بات کی وضاحت کی کہ وہ مسلمان نہیں ہیں بلکہ مسیحی ہیں۔ شے گِل کو موصول ہونے والے پیغام میں ایک صارف نے لکھا کہ 'بطور مسلمان آپ کو غیر مسلم کے مرنے کے بعد اسے دعا دینے کی اجازت نہیں ہے'۔ جواب میں گلوکارہ نے لکھا کہ 'مجھے اس قسم کے کئی پیغامات مل رہے ہیں، لیکن میں آپ سب کو مطلع کرنا چاہتی ہوں کہ میں مسلمان نہیں بلکہ مسیحی ہوں میرا سارا خاندان اسی مذہب سے تعلق رکھتا ہے، اسی لیے میں کسی بھی مذہب کے لوگوں کے لیے ان کے مرنے کے بعد دعا کرسکتی ہوں'۔ گلوکارہ نے ایک اور سکرین شاٹ شیئر کیا کہ جس میں مداح نے کہا تھا کہ 'وہ لوگ جو آپ سے اس قسم کی باتیں کہہ رہے ہیں، وہ جھوٹ بول رہے ہیں، بحیثیت مسلمان آپ کسی کے لیے بھی دعا کرسکتے ہیں ۔ گلوکارہ نے مزید کہا کہ 'میں اس حوالے سے ایسے نہیں بتانا چاہتی تھی لیکن میں لوگوں کے پیغامات سے تنگ آگئی ہوں'۔ مزید پڑھیں:قتل سے قبل سدھوموسے والا نےسعدیہ خان کو کونسی کو ویڈیو بھیجی تھی ؟