ٹوکیو(ویب ڈیسک) گزشتہ روز ٹوکیو اولمپکس میں ایک دلچسپ نظارہ دیکھنے کو ملا ، قطری کھلاڑی نے سپورٹس مین شپ کی اعلیٰ مثال قائم کر دی.
تفصیلات کے مطابق مینز ہائی جمپ کے فائنل میں اٹلی کے گیان مارکو ٹمبری کا مقابلہ قطر کے متز عیسی برشم سے تھا ۔ دونوں کھلاڑیوں نے 2.37 میٹر کی جمپ لگائی ۔ اولمپک آفیشلز نے دونوں تین مزید موقع دیے مگر دونوں 2.37 سے بڑھ نہ سکے ۔ بالآخر دونوں کو ایک ایک مزید موقع دینے کا فیصلہ ہوا لیکن اٹلی کے ٹمبری نے ٹانگ میں تکلیف کیوجہ سے خود کو مقابلے سے باہر کردیا ۔ اب قطری ایتھلیٹ برشم کے سامنے کوئی مقابل نہیں تھا اور وہ بآسانی گولڈ میڈل جیت سکتے تھے لیکن وہ رک گئے اور آفیشلز سے سوال کیا کہ "کیا اگر میں بھی آخری باری نہ لوں تو گولڈ میڈل ہمارے درمیان شئیر ہوسکتا ہے ؟" ۔ آفیشلز نے اصول و ضوابط دیکھ کر جواب دیا کہ ایسا ممکن ہے ۔ یہ سن کر برشم نے بھی آخری باری نہ لینے کا اعلان کردیا ۔
WATCH: Moment of joy as Italian Gianmarco Tamberi and Qatari Mutaz Barshim agree to share the gold medal in men's high-jump after both athletes cleared 2.37m each.#Tokyo2020 pic.twitter.com/hIMmWWfbsO
— The New Times (Sports) (@TimesSportRW) August 1, 2021
The moment Italy's Gianmarco Tamberi and Mutaz Essa Barshim of Qatar decided to share gold in the high jump! pic.twitter.com/36jBgXLImb
— James Nalton (@JDNalton) August 1, 2021
یہ دیکھ کر اطالوی ایتھلیٹ دوڑتے ہوئے ان کی جانب آئے اور دونوں کھلاڑی ایک دوسرے کے گلے لگ گئے ۔ یوں قطر اور اٹلی دونوں گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب ہوگئے ۔۔