مالی سال 2020 سے 2023 تک مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف

مالی سال 2020 سے 2023 تک مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف
کیپشن: مالی سال 2020 سے 2023 تک مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف

ویب ڈیسک: حکومت کی جانب سے مالی سال 2020 سے 2023 تک مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ مہنگی بجلی پیدا ہونے سے صارفین نے 61 ارب 9 کروڑ 71 لاکھ اضافی رقم ادا کی۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے اوور بلنگ پر 25 ارب 10 کروڑ کی اضافی رقم بٹوری۔ 

آڈٹ رپورٹ میں بجلی کی پیداوار اور اووربلنگ سے متعلق بڑے انکشافات سامنے آگئے۔ رپورٹ کے مطابق 2020 سے 2023 تک پاور جنریشن پلانٹس نے 41 ہزار 774 گیگاواٹ آور پیدا کیے۔ جن میں 619.6 ملین یونٹ مہنگے ایندھن یعنی تیل پر پیدا کیے۔

آر ایل این جی عدم دستیابی کے باعث تیل پر بجلی پیدا کی گئی۔ مہنگی بجلی تیار ہونے سے صارفین نے 61 ارب 9 کروڑ 97 لاکھ کا اضافی ادا کیے۔ متعلقہ وزارت کو دسبمر 2023 میں اس سے آگاہ کیا گیا۔ 

انتظامیہ نے جواب دیا کہ ملک بھر میں آر ایل این جی اور قومی بحران سے بچنے کے لیے پلانٹس تیل پر چلائے گئے۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیز نے اووربلنگ پر 25 ارب 10 کروڑ کی اضافی رقم وصول کی۔ انتظامیہ نے مؤقف اپنایا کہ صارفین نے منظور شدہ لوڈ سے زیادہ لوڈ استعمال کیا۔ 

آڈیٹر جنرل نے کیس ٹو کیس انکوائری کی ہدایت کردی۔ اس کے علاوہ 30 دنوں میں پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔ کمپنیز کی جانب سے تاحال رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

Watch Live Public News