نئی دہلی: (ویب ڈیسک) انڈیا میں عوام کو عالمی وبا کورونا سے بچائو کی ویکسین لگوانے پر ڈھیروں انعامات دینے کی پیشکش کی گئی ہے جس میں واشنگ مشینیں، سمارٹ فونز، ٹیلی وژن اور دیگر بیش بہا چیزیں شامل ہیں۔ انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک رکن اسمبلی نے بھی جون 2021ء میں اعلان کیا تھا کہ جو دیہات پہلے ویکسی نیشن لگوانے کی 100 فیصد شرح حاصل کر لے گا، اسے 10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ ریاست تمل ناڈو میں وزیراعلیٰ کے صاحبزادے ادھایاندھی ستالین نے اپنے حلقے میں ویکسی نیشن لگوانے والے افراد کو اشیائے خورونوش جن میں گندم، چاول، خوردنی تیل اور دیگر چیزیں شامل تھیں دینے کی پیشکش کی تھی۔ احمد آباد شہر کی مقامی انتظامیہ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ کورونا سے بچائو ویکسین لگوانے والوں کو قرعہ اندازی کے ذریعے انعامات دییے جائیں گے۔ ان میں ساٹھ ہزار روپے مالیت کا سمارٹ فون، ایک لیٹر کوکنگ آئل اور دس ہزار روپے مالیت کے دیگر انعام شامل ہیں۔ نومبر میں ریاست مہاراشٹرا کے ضلع چندراپور کی انتظامیہ نے بھی کچھ ایسے ہی انعامات کیساتھ ’ویکسین لاٹری‘ کا اجرا کیا تھا۔ حکومت کی جانب سے قائم صحت عامہ کے مراکز سے سے 12 سے 24 نومبر کے دوران ویکسین لگوانے والوں کو اس پیشکش کیلئے اہل قرار دیا گیا تھا۔ ریاست مہارشاٹرا ویکسین لگوانے کی کم شرح والے علاقوں کے عوام سے کہا ہے کہ وہ حفاظتی ٹیکے لگوا کر واشنگ مشینیں، ریفریجریٹرز، ٹیلی وژن اور دیگر انعام حاصل کر سکتے ہیں۔ ضلع ہنگولی میں میونسپل کونسل کے چیف آفیسر اجے کرواڈے نے شہر کے ان رہائشیوں جو 2 دسمبر سے 24 دسمبر کے درمیان ویکسین لگوائیں گے کیلئے قرعہ اندازی کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ قرعہ اندازی میں پہلا انعام جیتنے والے کو ایل ای ڈی ٹیلی وژن سیٹ دیا جائے گا جبکہ اس کے بعد واشنگ مشین، ریفریجریٹر، مکسر گرائنڈر اور پانچ دیگر انعامات دیے جائیں گے۔ خیال رہے کہ انڈیا میں ڈیلٹا وائرس نے بڑی تباہی مچائی تھی۔ ویکسی نیشن مہم میں تیزی تو دیکھی گئی لیکن اب بھی بہت سے علاقے پیچھے ہیں۔ بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں اومیکرون کے کیس سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیر برائے صحت کا کہنا تھا کہ انڈیا میں اب تک کورونا ویکسین کی ایک ارب 24 کروڑ خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔ تاہم اس تعداد کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ملک میں اب تک صرف 38 فیصد نوجوانوں کو مکمل ویکسین لگائی گئی ہے۔ کم از کم 80 فیصد ایسے افراد ہیں جنہیں صرف ایک ہی خوراک لگی ہے۔