سرکاری اداروں کیلئے کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹس بند کرنے کا طریقہ کار جاری

سرکاری اداروں کیلئے کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹس بند کرنے کا طریقہ کار جاری
کراچی (پبلک نیوز) حکومت نے تمام وفاقی سرکاری اداروں کو کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹس بند کرنے کا طریقہ کار جاری کر دیا۔ فنانس ڈویژن نے اکاؤنٹس بند کر کے فنڈز سنگل ٹریرثری اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا طریقہ کار دے دیا۔ فنانس ڈویژن کے مطابق کیش منیجمنٹ اور سنگل ٹرثری اکاؤنٹ رولز 2020 کے تحت ہدایت دی گئی ہیں۔ سنگل ٹرثری اکاؤنٹ کے علاوہ کسی بھی کمرشل بینک میں اکاؤنٹس نہ رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے ماتحت سنٹرل اکاونٹ میں سرکاری ادارے عوام کے لیے استعمال ہونے والی رقم جمع کرائیں اور نکالیں گے۔سرکاری ادارے کمرشل بینکوں میں بڑی تعداد میں اکاؤنٹس رقم جمع کرنے اور نکالنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ عوام کے لیے استعمال ہونے والی بڑی رقوم کمرشل بینکوں کے اکاؤنٹس میں ہیں جن کو سنگل ٹرثری اکاونٹس میں ہونا چاہیے۔سنگل ٹرثری اکاؤنٹس کا بنیادی مقصد رقم کو بآسانی اور بروقت استعمال کرنا ہے۔ مالی آپریشن کو یقینی بنانے، پرسنل لیجر اکاؤنٹ، اسپیل ڈرائنگ اکاؤنٹس اور ریوالونگ فنڈ اکاؤنٹس کو بند کر دیا جائے گا۔ریسرچ رپورٹ کے مطابق گورنمنٹ، ٹرسٹس، این جی اوز اور کارپوریٹ باڈیز کے مجموعی طور پر 1400 ارب روپے کمرشل بینکوں میں ڈپازٹس ہیں۔ حکومتی ڈپازٹس کمرشل بینکوں کے ڈپازٹس کا 9 فیصد بنتے ہیں۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔