لاہور: ( پبلک نیوز) شریف خاندان کیلئے اچھی خبر، سول عدالت نے جاری امراء اراضی سے متعلق دعوی مسترد کر دیا۔ تفصیل کے مطابق سول عدالت میں شریف فیملی کیخلاف جاتی امراء میں چار ہزار کنال اراضی غیر قانونی قبضہ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سماعت ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ عدالت نے دعویٰ درخواست کو معیاد کی بنیاد پر مسترد کیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کے دادا نے اپنی زندگی میں کیوں نہیں قانون کے مطابق اپنا حصہ لیا؟ عدالت زیادہ وقت گزرنے کی بنیاد پر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کرتی ہے۔ سول جج عبد الباسط نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ عدالت میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور نائب صدرمریم نواز شریف کو فریق بنایا گیا تھا۔ پنجاب یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف کی جانب سے قبضہ اراضی کا دعوی دائر کیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے کہا تھا کہ شریف فیملی نے جاتی امراء میں ہمارے آباؤ اجداد کی طرف سے ملنے والی چار ہزار کنال زمین پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا۔ ہمارے آباؤ اجداد نے 1911ء سے 12 میں اس وقت کی راجھ باہ گورنمنٹ سے اراضی خریدی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ زمین کا اصل مالک پیر بخش ابھی زندہ ہے جس کے آباؤ اجداد نے زمین خریدی۔ ہمارے پاس تمام دستاویزی ثبوت موجود ہیں جو عدالت کا حصہ بنائے گئے ہیں۔ ہر ایک کا آئینی و قانونی حق ہے کہ انھیں کسی قبضہ مافیاز سے بچا کر اس کی زمین واگزار کروائی جائے۔ عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت ہمیں زمین کی مد میں جو نقصان اٹھانا پڑا، اس کا پانچ ہزار کروڑ بطور رینٹ ادا کرنے کا حکم دے۔ جبکہ عدالت متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو زمین کو واگزار کرانے کا حکم بھی دے۔