ویب ڈیسک: بٹگرام کی سب جیل میں زیرحراست 20 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری ہسپتال نے لڑکی سے زیادتی کی تصدیق کردی ہے جبکہ لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے آفس میں بلاکر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب جیل سپرنٹنڈنٹ کےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے مقامی عدالت سےضمانت قبل ازگرفتاری کروالی ہے تاہم جیل سپرنٹنڈنٹ کےخلاف محکمانہ انکوائری کی جارہی ہے۔
وزیر اعلی/نوٹس
وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے بٹگرام واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو واقعے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیر اعلی کی ہدایت پر سپرنٹنڈنٹ سب جیل بٹگرام شہریار کو عہدے سے ہٹا کر معطل کردیا گیا۔معاملے کی صاف شفاف انکوائری کے لئے کمیٹی دیدی گئی۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا نے اس سلسلے میں اعلامیہ جاری کردیا۔
اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ 2 رکنی انکوائری کمیٹی ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات ہزارہ ڈویژن اور سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل مانسہرہ پر مشتمل ہے،کمیٹی دو دنوں میں معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپورنے کہا ہے کہ تحقیقات کی روشنی میں زیادتی کے مبینہ واقعے کے مرتکب عناصر کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے گی،مبینہ واقعے کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور متاثرہ لڑکی کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔