مشترکہ پریس کانفرنس: ’حکمرانوں کے دن گنے جا چکے‘

مشترکہ پریس کانفرنس: ’حکمرانوں کے دن گنے جا چکے‘
اپوزیشن رہنماؤں کی مشترکہ اہم پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آصف زرداری،مولانافضل الرحمان کو خوش آمدید کہتا ہوں،کل ہماری پی ڈی ایم میں مشاورت ہوئی، ہم نے کل فیصلہ کیا تھا تحریک عدم اعتماد جمع کرائیں گے، قرار داد ریکوزیشن کے لیےتمام اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نےدستخط کیے، آج مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے. اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا پیپلزپارٹی،جے یو آئی اور ن لیگ آج ایک پیج پر ہیں، اس حکومت کی تباہی کی مثال 70سالوں میں نہیں ملتی، اس حکومت نے ابھی تک ملک میں ایک اینٹ نہیں لگائی، سی پیک جیسےمنصوبے پر الزامات لگائے گئے، پاکستان کی یورپی ممالک کے ساتھ اربوں کی تجارت ہے، ون مین شو سے نقصان ہوتا ہے، قرضے لے کر ملک کو دیوالیہ کر دیا گیاکیا یہ بیرونی سازش نہیں تھی. شہبازشریف نے کہا کہا جارہا ہے عدم اعتماد بیرونی سازش ہے، شوگر اسکینڈل،گیس اسکینڈل،ادویات اسکینڈل بیرونی سازش ہے، میلسی کی تقریرمیں عمران خان نے یورپی یونین کو ناراض کیا. اسی پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ساڑھے 3سال میں ملک کو ہر حوالے سے نقصان پہنچایا گیا، پاکستان کے بنیادی اساس پر کسی صورت سمجھوتا نہیں کیا، عمران خان کی تمام گفتگو ہمیں نمائش نظر آرہی تھی، ہم نے پہلے کہا تھا عمران خان بیرونی طاقتوں کا ایجنٹ ہے، 2018کے انتخابات کے فوری بعد نتائج قبول نہ کرنے کا کہا، ہمیں کسی قسم کی خوش فہمی نہیں ہے. سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحما ن نے کہا آپ نے نوجوانوں کوایک کروڑ نوکریاں دینے کا جھوٹا وعدہ کیا، آپ نے 50لاکھ گھر بنانے کا جھوٹا وعدہ کیا، 50لاکھ گھر دینے کے بجائے عوام سے گھر چھین لیے، نوکریاں تو دور کی بات آپ نے عوام سے روزگار چھین لیا، حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں، معیشت کو مضبوط کیا جاتا تو آج اعتماد کیا جاتا، ہم آپ کو اور آپ کی اصلیت کو جانتے ہیں. اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ صحافت جمہوریت کابہت بڑا ستون ہے، کسی کوبھی حق نہیں کہ وہ کسی کی زبان بند کرے، کسی کوبھی حق نہیں کہ وہ کسی کی زبان بندی کرے، اپوزیشن نے سوچا اب نہیں تو کبھی نہیں، ہم آپ کو اور آنے والی نسلوں کو بچائیں گے، 172سےبھی زیادہ ووٹ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اپنے لوگ ان سے بیزار ہیں۔ ان کےارکان اپنےحلقوں میں جائیں گےتوکیا جواب دیں گے، ہم نےبینظیربھٹوکےخلاف تحریک عدم اعتمادناکام بنائی، غلام اسحاق خان نے اسمبلی توڑ دی، اب صدر مملکت کے پاس اسمبلی توڑنے کا اختیار ہی نہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔