آزاد کشمیر میں جاری نیشنل کشمیر ورکشاپ اختتام پذیر

ویب ڈیسک: پاک فوج اور حکومت آزاد کشمیر کے باہمی اشتراک سے منعقد ہونے والی نیشنل کشمیر ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی۔ چار روز تک جاری رہنے والی ورکشاپ کی اختتامی تقریب میں کمانڈر راولپنڈی کور اور جنرل آفیسر کمانڈنگ مری ڈویژن نے بطورِ مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ ورکشاپ میں سول اور فوجی حکام نے شرکاء کو مختلف موضوعات پر بریفنگ دی۔

کور کمانڈر نے شرکاء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”تحریک آزادی کشمیر بھارتی آئین و قوانین کی محتاج نہیں اور کشمیری عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق خود کرنے کا حق رکھتے ہیں“۔ ”دور حاضر میں جہاں سوشل میڈیا کی بدولت معلومات تک رسائی بہت آسان ہو چکی ہے وہاں درست معلومات تک رسائی خاصی مشکل ہے کیونکہ جھوٹ کو سچ بنا کر پیش کر دیا جاتا ہے اور ذہنوں میں ابہام اور انتشار پیدا کیا جا رہا ہے“۔

کورکمانڈر نے  مزید کہا کہ ”دو قومی نظریہ جس کے تحت پاکستان وجود میں آیا اس کا بنیادی مقصد مسلمانانِ ہند کو ایک ایسی ریاست فراہم کرنا تھا جس میں وہ اپنی زندگی اسلامی اصولوں اور اقدار کے مطابق گزار سکیں“۔ ”ریاست پاکستان ایک چمن ہے جو کہ مختلف قوموں اور ثقافتوں کا مجموعہ ہے جس میں کشمیر اپنی اعلیٰ روایات اور شاندار تہذیب و تمدن کی وجہ سے ایک منفرد اور جداگانہ حیثیت کا حامل ہے“۔

ان کا کہنا تھا کہ ”پاک فوج کا کشمیری عوام سے رشتہ انتہائی ادب و احترام اور یک جان دو قلب کی مانند ہیں“۔ ”دور حاضر میں سوشل میڈیا پر حقائق کو مسخ کر کے پیش کیا جاتا ہے جس میں افواج پاکستان پر طرح طرح کے الزامات لگائے جا رہے ہیں“۔ ”نئی نسل کا شمار معاشرے کے ہونہار اور باشعور لوگوں میں ہوتا ہے لہذا ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سوشل میڈیا اور پروپگنڈا پر بلا تحقیق یقین کرنے کی بجائے حقائق اور سچائی کے متلاشی رہیں“۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ”دور حاضر میں پاکستان کو بہت سے اندرونی اور بیرونی خطرات و چیلنجز کا سامنا ہے اور یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت کو برقرار رکھیں اور دشمن کو انتشار پھیلانے کا موقع فراہم نہ کریں“۔ ”آزاد کشمیر میں شرح خواندگی 80 فیصد سے زائد ہے اور اس سلسلے میں بھی پاک فوج کا کردار بہت نمایاں ہے“۔ ”آزاد کشمیر  کے دفاع کے ساتھ ساتھ پاک فوج تعلیم، سیاحت، سپورٹس، زراعت اور کمیونیکیشن کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے“۔

کورکمانڈر کا کہنا تھا کہ ”سال 2023 میں پاک فوج کی جانب سے 300 سے زائد فری میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں جس میں 80 ہزار سے زائد مریضوں کا مفت علاج کیا گیا“۔ ”51سے زائد آرمی پبلک سکول اور ایف جی پبلک سکول خدمات سر انجام دے رہے ہیں جن  میں 30 سے زائد لائبریریاں بھی قائم ہیں“۔ ”پاک فوج نے گزشتہ سال مجموعی طور پر 27 سے زیادہ پروگرام منعقد کروائے جبکہ 40 ہزار سے زائد سیاح لیپہ ویلی کا دورہ کر چکے ہیں“۔

آخر میں کور کمانڈر نے ورکشاپ کے کامیاب انعقاد پر منتظمین اور شرکاء کو مبارکباد پیش کی۔