تحریک طالبان پاکستان سیزفائرمعاہدے پر آمادہ ہوگئی، وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری کہتے ہیں کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ آئین کے تحت مذاکرات ہورہے ہیں، ریاست کی حاکمیت اور ملکی سالمیت کو یقینی بنایا جائے گا، متعلقہ علاقوں کے افراد کو بھی اعتماد میں لیا جارہا ہے، افغان عبوری حکومت نے کردار ادا کیا، مذاکرات میں پیشرفت کے مطابق فائربندی میں توسیع ہوگی پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس، عسکری قیادت کی تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر اراکین کو بریفنگ، آرمی چیف،ڈی جی آئی ایس آئی، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل اظہرعباس، وفاقی وزرا،اپوزیشن لیڈرشہبازشریف،بلاول بھٹوکی شرکت، عسکری حکام کی افغانستان کی صورتحال سمیت قومی سلامتی کے امورپرتفصیلی گفتگو، ٹی ایل پی سے معاہدے بارے بھی تبادلہ خیال بڑی اچھی پریزنٹیشن تھی، سوالوں کے جواب اچھے طریقے سے دئیے گئے، شہباز شریف کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد گفتگو، کہا بریفنگ کا اختتام اچھے طریقہ سے ہوا، ٹی ایل پی اور ٹی ٹی پی کے حوالے سے سوال پر کہا نوکمنٹس، ان کیمرا بریفنگ تھی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں آج ڈی جی آئی ایس آئی نے پریذینٹیشن دی، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں جو سوالات سامنے آئے آرمی چیف نے بھی جوابات دئیے، ماحول اچھا تھا، سب نے حوصلے سے ایک دوسرے کی بات سنی، اجلاس کا مقصد اپوزیشن سمیت تمام پارلیمانی لیڈرز کو اعتماد میں لینا تھا بلوچستان کے ناراض لوگوں سے مذاکرات کریں گے، وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی پارلیمنٹ سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو، کہا بلوچستان حکومت جلد مذاکرات کا آغاز کرے گی، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے معاملے پر وفاق جو فیصلہ کرے گا، ساتھ دیں گے