اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 13 جماعتی اتحاد نے پاکستان کو مشکل حالات سے نکالا، 16 ماہ میں ہم نے کسی سیاسی مخالف کو جیل میں نہیں ڈالا نہ نیب اس کے پیچھے لگایا۔ قومی اسمبلی میں اپنے الوداعی خطاب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ 11 اپریل 2022 کو اس ایوان کے معزز ارکان نے مجھے وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز کیا، میں ان کا شکر گزار ہوں گا، یہ 16 ماہ کی حکومت کا مختصر ترین عرصہ ہے، اس کے مقابلہ میں بے پناہ چیلنجز تھے، مشکلات سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کا بوجھ بد ترین غفلت اور ناکامیوں کی بدولت ہم پر آن پڑا، انتہائی نامساعد حالات میں حکومت کے زعماء نے مل کر اس کا مقابلہ کیا، بدترین سیلاب کا مقابلہ کیا، آئی ایم ایف کے ساتھ گزشتہ حکومت نے معاہدہ کو بدتمیزی اور غفلت سے تار تار کیا اور پاکستان کے وقار کو بھی نقصان ہوا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے دوست اور برادر ممالک سے تعلقات کو نقصان پہنچایا، سائفر کے جھوٹ نے جلتی پر تیل کا کام کیا، امریکہ سے تعلقات متاثر ہوئے، چین کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا، انتہائی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات میں خلل آیا، دوست ملک کے بغیر تنازعہ کشمیر کے حل کی بات یہاں کھڑے ہو کر کی گئی۔ شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب میں کہا کہ 16 ماہ میں ہم نے کسی سیاسی مخالف کو جیل بھجوایا یا نیب کو پیچھے لگایا، ہمارا شیوہ ایسا نہیں ہے، ایک پارٹی کے سربراہ کی سزا پر کوئی خوشی نہیں ہوئی، کوئی مٹھائیاں نہیں بانٹی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے ساتھ ظلم و زیادتی کی انتہا 9 مئی کو ہوئی، یہ یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، اس دن اس ملک کی سرحدوں کے محافظوں کی یادگاروں کی توہین کی گئی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی نے اس ملک کو بہت نقصان پہنچایا، 80 ہزار جانیں گئیں۔ سابق وزیراعظم نے طالبان کی واپسی کا بیان دیا کہ وہ یہاں آئیں، یہ ان کا گھر ہے اور اس کے بعد دہشت گردانہ حملے دوبارہ شروع ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کا چلینج تھا، اللہ کا شکر ہے یہ معاہدہ ہو گیا اور پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل گیا جو پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے کی بددعائیں کر رہے تھے ان کا مکروہ چہرہ قوم کے سامنے آ گیا، اپنی دو حکومتوں کو خطوط جاری نہ کرنے کی ہدایت کی، ماضی کی حکومت اور دیگر حکومتوں کا یہی فرق ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 13 جماعتی اتحاد نے جس طریقے سے میری رہنمائی کی اس کو خوشگوار یاد کے طور پر سنبھال کے رکھوں گا، ان کی محبتوں اور مہربانیوں کا شکر گزار رہوں گا، ہم سب پاکستانی اور ایک گلدستہ کی مانند ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اس حکومت کو جوڑے رکھا اور سفارتی محاذ پر پاکستان کے لئے بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان کے نام کو اجاگر کیا، ان کا مستقبل روشن ہے۔ نگران وزیر اعظم سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کے لئے جمعرات کو قائد حزب اختلاف سے ملاقات ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت یا اپوزیشن جہاں بھی ہوئے پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، اس ملک کو قرض کے عفریت سے نجات دلائیں گے۔