ویب ڈیسک: کشمیری شاعر فرہاد علی شاہ کی بازیابی سے متعلق درخواست ہدایات کیساتھ نمٹانے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ فرہاد علی شاہ کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے،اپنی مکمل کوششوں کے باوجود ریاستی ادارے فرہاد علی شاہ کو بازیاب کرانے میں ناکام رہے ہیں،اسلام آباد سے شروع ہونے والا جبری گمشدگی کا سفر مضحکہ خیز طور پر دھیر کوٹ میں قانونی دائرہ اختیار میں داخل ہوگیا،تفتیشی افسر کے مطابق فرہاد علی شاہ اس وقت عدالتی تحویل میں ہیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حقائق اور ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ فرہاد علی شاہ کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتی ہے،عدالت فرہاد علی شاہ کی بازیابی سے متعلق درخواست ہدایات کیساتھ نمٹانے کا حکم دیتی ہے،سید فرہاد علی شاہ کو باحفاظت گھر پہنچنے تک جبری گمشدہ فرد قرار دیا جاتا ہے،سید فرہاد علی شاہ کے گھر پہنچنے پر تفتیشی افسر ان کا 164 کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے قلمبند کروائیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر سید فرہاد علی شاہ کے 164 کے بیان کی روشنی میں تفتیش آگے بڑھائیں،رجسٹرار آفس تمام جبری گمشدگیوں سے متعلق مقدمات کو یکجا کر کے چیف جسٹس کے سامنے پیش کرے،تاکہ چیف جسٹس جبری گمشدگیوں سے متعلق مقدمات کی سماعت کے لیے لارجر بینچ کی تشکیل کریں،کریمنل جسٹس کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی اور دیگر کو مدعو کیا جائے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے تمام مقدمات جن میں قومی سلامتی کے امور پیش نظر ہوں ان کو ان کیمرہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے،ضروری ہو تو اعلیٰ تحقیقاتی اداروں کے سربراہان سے ان کیمرہ بریفنگ کے بعد لارجر بینچ سماعت کرے،ایسے مقدمات کی میڈیا پر رپورٹنگ نہ کرنے کے احکامات بھی جاری کیے جائیں۔