(ویب ڈیسک ) سدھیر چودھری: چینی کمپنی ہنرسن اور مائی انرجی کے مابین700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے سولر انرجی کی سپلائی کامعاہدہ طے پاگیا۔
معاہدے کی تقریب مقامی ہوٹل میں ہوئی جس میں وائس پریزیڈنٹ ہنرسن مسٹر سنی سن اور سی ای او مائی انرجی طارق وزیر علی نے معاہدے پر دستخط کیے۔
معاہدے کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑے 500 میگا واٹ کے متعدد سولر سسٹم لگانے کے لئے 700 ملین ڈالر انویسٹمنٹ ہوگی۔
ڈسٹریبیوشن نیٹورک، ڈیلر نیٹورک، وارنٹی سروسز سنٹر ، فلیگ شپ سٹورز، بنائے جائنگے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او مائی انرجی طارق وزیر علی نے کہا کہ یہ ایک جوائنٹ ونچر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سولر سسٹم ملک میں ماحول دوست توانائی کے فروغ میں اہم سنگ میل ہے۔
طارق وزیر علی نے کہا کہ ملک میں اس وقت توانائی کی بچت کی ضرورت سٹیل اور ایگریکلچر سیکٹر میں ہے اور مائی انرجی ان دونوں شعبوں کے لئے کام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی تیاری میں ڈیزل اور فرنس آئل ملک کا بہت سارا زر مبادلہ خرچ ہوتا ہے۔معاہدے سے بہت سا زرِمبادلہ بچے گا۔ ہنرسن ٹیکنالوجی کو شمار دنیا کی ٹاپ کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے لیے ہمیں کلین انرجی کی طرف جانا ہوگا۔کلین انرجی کے لیے سولر انرجی سب سے اچھا حل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 500 میگا واٹ کے جوائنٹ ونچر میں پہلے سال میں متعدد پراجیکٹ مکمکل کر لیے جائے گے۔
چینی کمپنی ہنرسن ٹیکنالوجی کےوائس پریزیڈنٹ سنی سن نے کہا کہ پاکستان میں میعاری سولر انرجی پراڈکٹس کی شدید کمی تھی، مائی انرجی کے تعاون سے اس شعبے میں انقلاب آئے گا، پاکستان کے انرجی سیکٹر میں ماحول دوست توانائی کے شعبے میں دلچسپی رکھتے ہیں، اس معاہدے سے پاکستان میں عوام کو سستی بجلی کی فراہمی میسر ہوگی۔