ویب ڈیسک: ایف آئی اے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بڑی پیش رفت سامنے آگئی۔ ایف آئی اے نے مونس الہی سمیت نو ملزمان کا نامکمل چالان اسپیشل سنٹرل عدالت لاہور میں پیش کردیا۔ عدالت نے مونس الہٰی کے وکیل کو جائیدادیں منجمد کرنے سے متعلق دلائل دینے کیلئے 20 اگست تک مہلت دیدی۔
چالان میں چوہدری مونس الہی سمیت چھ ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔ دیگر اشتہاری ملزمان میں فریاست علی ،امتیار علی ،عامر سہیل ،واجد احمد اور عامر فیاض شامل ہیں۔ ملزمہ زارا الہی ،احمد فرہان اور صغیم عباس کو ضمانت پر ہونے پر کالم نمبر چار میں لکھا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے عدالت سے مونس الہی سمیت نو ملزمان کی جائیدادیں منجمد کرنے کی استدعا کردی۔ عدالت نے مونس الہی اور صغیم عباس کے علاوہ سات ملزمان کی جائیدادیں منجمد کردیں۔ عدالت میں مونس الہی اور صغیم عباس کے وکیل نے جائیدادیں منجمد کرنے سے متعلق دلائل کی مہلت مانگ لی۔
عدالت نے 20 اگست تک مونس الہی اور صغیم عباس کے وکیل کو دلائل دینے کی ہدایت کردی۔
جج تنویر احمد شیخ نے چالان پر ابتدائی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔
عبوری حکم میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے مطابق مونس الہی کی گرفتاری کے لیے انٹرنیشنل پولیس سے رابطے میں ہیں۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ انٹرپول مونس الہی کے ریڈ نوٹسز جاری کرچکی ہے۔ مونس الہی کے ساتھ زارا الہی پر بھی کک بیکس کے الزامات ہیں۔ تفتیشی افسر کے مطابق زارا الہی اپنی آمدن بتانے میں ناکام ہوئیں۔
عبوری حکم میں لکھا گیا ہے کہ چالان کے مطابق صغیم عباس، مونس الہی کا کیش بوائے تھا۔ چالان کے مطابق ملزم صغیم عباس دیگر ملزمان کے بنک اکاؤنٹس میں اس کرائم کے پیسے کی ٹرانزیکشن کرتا تھا۔ چالان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزم احمد فرہان بنک اکاؤنٹس میں پیسے جمع کرواتا تھا۔