واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا کئی گھنٹے تاخیر سے شروع ہونے والا بجٹ اجلاس آغاز میں ہی ہنگامہ آرائی کا شکار ہوگیا. چودھری ظہیر الدین نے اسمبلی میں عطاء تارڑ کی موجودگی پر اعتراضاٹھایا،جس پر اسپیکرپنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ نے عطاء تارڑ کی ایوان میں موجودگی پر رولنگ دے دی۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ نے کہا کہ عطاء تارڑ آپ ایوان میں نہیں بیٹھ سکتے، عطاء تارڑ کو باہر چھوڑ کر آئیں ۔ چودھری پرویز الہیٰ نے کہا کہ غیر ممبر کا ایوان میں بیٹھنا ممنوع ہے تاہم عطا تارڑ نے پنجاب اسمبلی سے جانے سے انکار کردیا ہے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سارجنٹ اینڈ آرمز کو طلب کرلیا، عطاء تارڑ کو باعزت طریقے سے باہر چھوڑ کر آئیں۔ سارجنٹ اینڈ آرمز کو طلب کو طلب کرنے کے بعد حکومتی ارکان نے عطاء تارڑ کو حصار میں لے لیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی نے کہا کہ اگر 10 منٹ میں عطاء تارڑ اسملبی سے باہر نہیں گئے تو اجلاس ملتوی کردوں گا۔ایوان سے جاتے جاتے عطا اللہ تارڑ نے دروازے پر رک کر سپیکر اسمبلی کو نازیبا اشارہ کیا جو سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔Speaker sent this force toward me to oust me from the house unconstitutionally. This attempt failed میں نے عوام کے مفاد میں باہر جانے کا فیصلہ کیا تو باہر جاتے ہوئے گالی دی گئی جس کا جواب میں نے اپوزیشن بینچز کی طرف منہ کر کے دیا۔اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو معذرت چاہتا ہو،غلط ہوا pic.twitter.com/UDUVTQflJU
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) June 14, 2022
مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء تارڑ نےگزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپنے غیر اخلاقی رویے پر معافی مانگ لی- اپنے ٹوئٹر پیغام میں لیگی رہنماء کا کہنا تھا کہ سپیکر نے فورس میری طرف بھیجی تاکہ مجھے غیر آئینی طور پر ایوان سے نکال دیا جائے۔ یہ کوشش ناکام ہوگئی. ان کا کہنا تھا کہ میں نے عوام کے مفاد میں باہر جانے کا فیصلہ کیا تو باہر جاتے ہوئے گالی دی گئی جس کا جواب میں نے اپوزیشن بینچز کی طرف منہ کر کے دیا۔اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو معذرت چاہتا ہو،غلط ہوا.