پیانگ یانگ: (ویب ڈیسک) شمالی کوریا نے دنیا کیلئے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے ایک ایٹمی صلاحیت کے حامل میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے اس ایٹمی وار ہیڈ لے جانے والے ٹیکٹیکل گائیڈڈ میزائل کے تجربے کے موقع پر موجود تھے اور انہوں نے اپنے رفقا کے ہمراہ اس کا مشاہدہ کیا۔ خیال رہے کہ شمالی کوریا حالیہ کچھ عرصے میں تواتر کیساتھ خطرناک میزائلوں کے تجربے کرتا چلا آ رہا ہے۔ ان تجربات کی وجہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں بے یقینی کو قرار دیا جا رہا ہے۔ شمالی کوریا نے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق امریکی دعوئوں اور الزامات کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ دوسری جانب دفاعی ماہرین نے شمالی کوریا کی جانب سے پے در پے میزائل تجربوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدامات امریکا کے حلیف ملکوں کیلئے خطرے کا باعث ہو سکتے ہیں۔ شمالی کوریا کے میڈیا میں شائع خبروں کے مطابق یہ میزائل تجربہ 16 اپریل کو کیا گیا۔ ملکی فوج نے 110 کلومیٹر کی رینج کے دو میزائل فضا میں فائر کئے۔ یہ تجربہ ملک کے دفاعی ساز و سامان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے۔ یہ راکٹ 2019 میں فائر کیے گئے، کے این 23 اور کے این 24 سے ملتے جلتے تھے جو کم فاصلہ پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ جوہری ہتھیار لے جانے والے ایک نئے میزائل کا تجربہ ہے۔ یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کی جنوبی کوریا پر ایٹمی حملے کی دھمکی یہ بات ذہن میں رہے کہ رواں ماہ ہی شمالی کوریا نے کہا تھا کہ جنوبی کوریا نے کوئی فوجی کارروائی کی تو اس کا جواب جوہری حملے سے دیا جائے گا۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی بہن کم یوجونگ جو حکومت کی سینئر عہدیدار بھی ہیں نے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی کوریا نے ان کے ملک کیخلاف کوئی بھی فوجی کارروائی کی تو یہ ایک بڑی غلطی ہوگی۔جس کے جواب جوہری حملے سے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست پر کسی بھی حملے کے بعد بچ نہیں سکے گا۔ کم یوجونگ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا جنگ کا مخالف ہے کیونکہ جنگ سے جزیرہ نما کوریا تباہ ہوجائے گا اور اصولی طور پر ہم جنوبی کوریا کو اپنے دشمن کے طور پر نہیں دیکھتے۔ قبل ازیں جنوبی کوریا کے وزیر دفاع کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اُن کی فوج کے پاس ایسے میزائل ہیں ،جس کی مدد سے وہ انتہائی تیزی اور مہارت کے ساتھ شمالی کوریا میں اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔