اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے انڈیا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کو پاکستان اور خطے کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ خدشہ ہے کہیں دونوں ممالک کے درمیان جوہری جنگ نہ شروع ہو جائے۔ یہ اہم بات انہوں نے غیر ملکی چینل الجزیرہ کو خصوصی انٹرویو میں کہی۔ عمران خان نے انڈیا کی ہٹ دھرمی کو آشکار کرتے ہوئے کہا اس نے اپنی قابض فوج کے ذریعے کشمیر جیسی خوبصورت وادی کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں کشمیری جیل جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ ہم مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ اجاگر کرتے آئے اور آئندہ بھی ہر فورم پر اسے اٹھائیں گے۔ https://twitter.com/OlaAlfares/status/1466817455574114319?s=20 افغانستان کی صورتحال اور افواج کے انخلا پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے حملوں میں کوئی افغانی ملوث نہیں تھا لیکن اس کے باوجود امریکا نے اس ملک کے عوام پر 20 سالوں تک جنگ کو مسلط رکھا۔ انہوں نے ایک بار پھر افغانستان میں تیزی سے بڑھتے مسائل پر عالمی دنیا کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ وہاں بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ اگر افغان عوام کی جلد از جلد مدد نہ کی تو بہت بڑا نقصان ہونے کا خدشہ ہے، اگر ایسا ہوا تو پاکستان اس سے شدید متاثر ہوگا۔ https://twitter.com/BrkaQ8/status/1471940552040095750?s=20 وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ افغان عوام کو تنہا نہ چھوڑے۔ ایک کروڑ چالیس لاکھ شہری امداد کیلئے امریکا کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان میں اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، بے روزگاری اور مہنگائی پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے ایک بار پھر شریف اور بھٹو خاندان کو ان تمام مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ ہم ایسے لوگوں کا مقابلہ کر رہے ہیں جن کے پاس دولت کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ ملک میں اپنا خاندانی نظام بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن ملک اور قوموں کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیتی ہے۔ قانون اور انصاف کی حکمرانی نہ ہونے سے معاشرے قائم نہیں رہ سکتے۔ ایک اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے نبی کریم حضرت محمد ﷺ کو اپنا رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر اپنی زندگیاں سنواریں۔