ویب ڈیسک: لاہور کے سر گنگا رام ہسپتال میں زیرِ علاج 5 سال کی بچی کو سوئپر نے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق متاثرہ بچی کی والدہ نےایم ایس سر گنگا رام ہسپتال کو درخواست دی اور کہا کہ بیٹی سے صفائی والے نے نیو ایمرجنسی کی تیسری منزل پر زیادتی کی کوشش کی۔
درخواست گزار نے کہا کہ میرے شور مچانے پر لوگ اکٹھے ہو گئے اور صفائی والے کو مارا، میں کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتی۔
دوسری جانب فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی طالبات نے مبینہ واقعے کے خلاف احتجاج کیا۔
سر گنگا رام ہسپتال کے ڈاکٹروں نے کوئنز روڈ پر احتجاج کیا۔
وائس چانسلر پروفیسر خالد گوندل نے کہا کہ معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں، انکوائری کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سر گنگا رام ہسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گو ایم ایس گو کے نعرے لگادیئے۔پریس کانفرنس میں خواتین ینگ ڈاکٹرز کی کیثر تعداد بھی موجود تھی۔
خواتین ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ ہمیں انصاف دو ، خواتین ینگ ڈاکٹرز کے نعرے ، ایم ایس ظلم چھپانا بند کرو ۔
چیئرمین وائی ڈی اے گنگا رام اصغر علی نے کہا کہ 5 سالہ بچی کیلئے بات کرنا چاہتے ہیں، ننھی جان کیساتھ ریپ ہوئے 2 راتیں گزر چکی ہیں مگر کوئی اقدام نہیں کیا گیا ،درندہ صفت نے 5 سالہ بچی کیساتھ ریپ کیا مگر فرعونوں نے واقعہ کو چھپایا،36 گھنٹے گزر گئے مگر انتظامیہ نے متاثرہ بچی اور اس کی والدہ کو غائب کر دیا،پہلے ایم ایس نے ایف آئی آر سے چھیڑ خانی کی۔یہ ایف آئی آر بھی 12 بجے کوئینز روڈ بند کرنے پر سامنے لائی گئی۔
ڈاکٹر لائبہ نے کہا کہ خواتین ڈاکٹرز کے ہوسٹل میں سیکورٹی کیمرے لگائےجائیں، وی سی فاطمہ جناح نے ینگ ڈاکٹرز طالبات کو احتجاج میں شرکت سے روکنے کیلئے آڈیٹوریم میں بند کئے رکھا،وزیر اعلی پنجاب بھی خاتون ہیں ہمیں سیکورٹی فراہم کریں،ینگ ڈاکٹرز خواتین کو خواتین سیکورٹی سٹاف دیا جائے۔
ڈاکٹر اعظم نے کہا کہ سر گنگا رام ہسپتال میں خواتین کو ہراساں کر کے ان سے معافی منگوانا معمول بن چکا ہے،سر گنگا رام ہسپتال کے تمام سی سی ٹی وی کیمرے ہی نہیں ہیں،جو سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئےہیں وہ کام ہی نہیں کرتے،وزیر اعلی پنجاب مریم نواز ایم ایس کو فوری برطرف کریں۔
ڈاکٹر شعیب نیازی نے کہا کہ آنکھوں میں آنسوؤں کیساتھ اس احتجاج میں شریک ہوا ،خواتین ڈاکٹرز کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا عزم ہے ،خواتیں ڈاکٹرز طالبات سے لیکر جاب کرنے والی ڈاکٹرز سے بدتمیزی کرنے والے کو جوتیاں ماریں گے،فاطمہ جناح میڈیکل کالج میں 6 ماہ سے مسلسل بچیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے،تمام ڈاکٹرز معصوم بچی کی عزت بچانے کیلئے اکٹھی ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر شعیب نیازی نے مزید کہا کہ ننھی بچی کیساتھ زیادتی کا مقدمہ درج کیا جاے ، ایم ایس مدعی بنے ،گارڈز کی کمپنیاں تو بنائی ہوئی ہیں ان کو 6 ماہ سے تنخواہ نہیں دی جا رہی ہے،24 گھنٹے تک ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پورے پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کام بند کر دیں گے،ہسپتال کی سیکیورٹی بہتر کی جائے۔