مون سون کے موسم میں بیماریوں سے کیسے محفوظ رہیں ؟ جانیے

مون سون کے موسم میں بیماریوں سے کیسے محفوظ رہیں ؟ جانیے
ہم میں سے اکثر لوگ مون سون کا انتظار کرتے ہیں، لیکن کیا آپ اس موسم سے ہونے والے نقصانات سے واقف ہیں، ان خطرات سے بچنا بہت ضروری ہے۔ چلچلاتی دھوپ، چلچلاتی گرمی اور نمی کے بعد جب مون سون آپ کے شہر میں دستک دیتا ہے تو بہت سکون کا احساس ہوتا ہے۔ بارش کے پانی میں بھیگنا کوئی بھی پسند نہیں کرتا۔ بہت سے لوگوں کے لیے بارش ان کا پسندیدہ موسم ہے، لیکن یہ موسم اپنے ساتھ کئی بیماریاں اور خطرات لے کر آتا ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر احتیاط نہ برتی جائے تو اس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ سکتا ہے، آج ہم ان تدابیر کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جن کی مدد سے مون سون میں ہونے والی بیماریوں کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ بارش کے موسم میں بیماریوں سے بچنے کے لیے تجاویز بارش کے پانی کو چھتری اور رین کوٹ کی مدد سے جسم سے دور رکھیں اگر آپ اضافی تحفظ چاہتے ہیں تو مون سون میں دستانے پہنیں ، اس کی مدد سے آپ آلودہ پانی سے بچ جائیں گے۔ کبھی کبھی دفتر جانے کے لیے مجبوری میں بارش میں بھیگنا پڑتا ہے۔ایسی حالت میں اپنے ساتھ ہیئر ڈرائر یا تولیہ رکھیں تاکہ آپ جسم کو خشک کر سکیں۔ اگر آپ بارش میں بھیگنے کی وجہ سے زیادہ سردی محسوس کر رہے ہیں تو اس کے لیے گرم شاور لیں۔ گرم شاور کے لیے صرف نیم گرم پانی کا استعمال کریں، بہت زیادہ گرم پانی نقصان کا باعث بنتا ہے اور یہ جسم میں موجود بیکٹیریا اور انفیکشن پیدا کرنے والے جراثیم سے نجات دلاتا ہے۔گھر میں موجود ہوتے ہوئے ہوا میں زیادہ نمی نہ ہونے دیں، اس سے جراثیم کی افزائش میں آسانی ہوتی ہے۔ گھر کے علاوہ اپنی سوسائٹی کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ گھر کے کھلے مقامات پر پانی کھڑا نہ ہونے دیں کیونکہ اس سے ڈینگی اور ملیریا کے مچھروں کی افزائش ہوتی ہے۔کئی بار بارش میں آپ کے جوتے اور پاؤں مکمل طور پر بھیگ جاتے ہیں، ایسی صورت میں پاؤں کو اچھی طرح خشک کریں۔ جلد بازی اور مجبوری میں گیلے جوتے یا جوتے نہ پہنیں، اس سے انفیکشن بڑھتا ہے۔ بارش کے موسم میں قوت مدافعت بڑھانے کے لیے اقدامات کریں، قوت مدافعت بڑھانے کے لیے آپ کئی قسم کی جڑی بوٹیوں والی چائے یا مصالحے کھا سکتے ہیں۔ اپنی روزمرہ کی خوراک میں ان غذاؤں کا استعمال بڑھائیں جن میں وٹامن سی اور وٹامن ڈی کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہو۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔