’سیاسی کارکنان کا جیل جانا اچھا نہیں، بس میں ہوتا تو کسی کو گرفتار نہ کرتا‘

’سیاسی کارکنان کا جیل جانا اچھا نہیں، بس میں ہوتا تو کسی کو گرفتار نہ کرتا‘
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ اگر میرے بس میں ہوتا تو کسی کو بھی گرفتار نہ کرتا ، یہ خود ہی تھک ہار کر واپس چلے جاتے ، ذاتی طور پر سیاسی کارکنان کے جیل جانے کو اچھا نہیں سمجھتا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اخلاقی طور پر تو لیڈر کو پہلے جیل جانا چاہیے لیکن سابق وزیر اعظم عمران خان اپنی ضمانتیں کروا رہے ہیں اور ساتھیوں کو جیل بھجوا رہے ہیں ، جیل بھرو تحریک کے حوالے سے کیا حکمت عملی ہے میں نہیں جانتا ہوں ، نگران حکومت بہتر جانتی ہے، کسی کو غلط پکڑنے کی حمایت نہیں کریں گے۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان جنہیں گالیاں دیتے تھے ضرورت پڑنے پر انہیں سینے سے لگاتے ہیں ، عمران خان پرویز الہٰی کو گالیاں دیتے تھے اب انہیں پارٹی میں شامل کر لیا گیا ، عمران خان پر کوئی اعتبار نہیں کر سکتا، سیاسی انتقام ختم ہونا چاہیے، عمران خان نے اپنے گریباں میں کبھی نہیں جھانکا ہے ، عمران خان انتقام کی بات کرتے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان نے جیل کاٹی تھی ، شاہد خاقان عباسی متعدد پیشیاں بھگت چکے ہیں ، پوری (ن) لیگ کو جیلوں میں ڈالا گیا تھا ہم نے تو چیخیں نہیں ماریں ، ہمیں کبھی روتے دیکھا گیا ہے ؟ عمران خان کے ساتھ تو ابھی ہوا ہی کچھ نہیں ہے ، جو کچھ ہمارے ساتھ ہوا عمران خان کے ساتھ تو اس کا دسواں حصہ بھی نہیں ہوا ہے ، عمران خان کا تو ابھی خاندان بھی بچا ہوا ہے ۔ قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ بہروپیے کے لئے صادق اور امین کے جھوٹے سرٹیفکیٹ اور نواز شریف کے لئے بلیک لاء ڈکشنری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محض ایک تاخیر پر شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے تھے مگر ضمانت دینے کے لئے لاڈلے کا کئی دن، گھنٹوں انتظار کیا گیا تھا ، انتظامی معاملات میں کھلی عدالتی مداخلت اور انصاف کے دوہرے معیار ریاست کو چلنے نہیں دیتے ۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔