کورونا نے وفاقی درالحکومت کے ہیلتھ ورکرز کو بھی لپیٹ میں لےلیا

کورونا نے وفاقی درالحکومت کے ہیلتھ ورکرز کو بھی لپیٹ میں لےلیا
پبلک نیوز: کورونا کی نئی لہر سے عام شہریوں کے ساتھ ہیلتھ ورکز بھی متاثر ہونا شروع ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق آسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال پمز میں 150 سے زائد ڈاکٹز اور سٹاف کورونا میں مبتلا ہو چکے ہیں وفاقی درالحکومت کے ہیلتھ ورکرز بھی کرونا کے گھیرے میں آنے لگے ہیں۔ اسلام آباد میں تیزی سی پھیلتی کورونا کی پانچویں لہر نے ڈاکٹرز کو بھی متاثرکرنا شروع کر دیا ہے۔ ڈاکٹرز کی بڑی تعداد کرونا میں مںبتلا ہونے سے ہییلتھ ورکرز کی شدید کمی کے خطرات جنم لینے لگے۔ پمز انتظامیہ کے مطابق آسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال پمز میں 150 سے زیادہ ڈاکٹز اور سٹاف کرونا مبتلا ہو چکے ہیں۔ پمز کے کارڈیک شعبے کے 30 سے زائد ڈاکٹرز اور سٹاف کورونا کا شکار ہو چکے ہیں اسی طرح پمز کی او پی ڈیز میں مریضوں کی غفلت ڈاکٹرز کے لیے درد سر بننے لگی ہے۔ ہیلتھ ورکرز کی جانب انتظامیہ سے صرف ان ڈور ایمرجنسی کھلی رکھنے کی درخواست کی گئی ہے۔ پمز انتظامیہ بعض اوپی ڈیز بند یا ان کا دورانیہ کم کرنے کے آپشنز پر بھی غور کر رہی ہے۔ پولی کلینک، سی ڈی اے، نرم، سول سرجن ڈسپنسری میں بھی درجنوں ڈاکٹرز شہریوں کی لاپرواہی سے کورونا میں مبتلا ہے ہیں۔ طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریوں کی جانب سے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے کے باعث ہیلتھ ورکرز خود کورونا کا شکار ہونے لگے ہیں۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔