پاک آرمی کو عوام کی مدد کرتے اور زندگیاں بچاتے دیکھا، انجلینا جولی

پاک آرمی کو عوام کی مدد کرتے اور زندگیاں بچاتے دیکھا، انجلینا جولی
انجلینا جولی نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر دنیا کی توجہ مرکوز کرانے کا عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بدترین تباہی، عوامی مشکلات اور پاک فوج کے ریلیف آپریشن کی حقیقی منظرکشی کی۔ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے پاکستان آنے والی اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر انجلینا جولی نے نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کا دورہ کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر دنیا کی توجہ مرکوز کرانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ہالی ووڈ کی اداکارہ انجلینا جولی نے بدترین تباہی، عوام کی مشکلات اور پاک فوج کے ریلیف آپریشن کی حقیقی منظر کشی بھی پیش کی ۔ ان کے مطابق جو بھی امدادی سرگرمی دیکھی تو وہ پاک فوج ہی کر رہی ہے اور ہر جگہ پاک فوج کو عوام کی مدد کرتے، زندگیاں بچاتے دیکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے ایسی تباہی اپنی زندگی میں کہیں نہیں دیکھی۔پاکستان میں جو صورتحال ہے دنیا کو اس پر جاگنا چاہیے اور جو تباہی ہوئی ہے، دنیا کو اس کا اندازہ ہی نہیں ہے۔ انجلینا جولی نے کہا کہ جن زندگیوں کو بچایا گیا، ان سے بات کی مگر وہ ابھی محفوظ نہیں ہیں ۔جو تباہی ہوئی ہے، دنیا کو اس کا اندازہ ہی نہیں ہے اور آنے والے ہفتوں میں بھرپور مدد نہ پہنچی تو بچنے والے بھی نہیں بچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایسی تباہی اپنی زندگی میں کہیں نہیں دیکھی ہے۔ زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ان انسانوں میں بے شمار بچے بھی ہیں۔ متاثرین کو شیلٹر، خوراک اور طبی سہولیات کی ہنگامی ضرورت ہے۔ اداکارہ نے کہا کہ پہلے میں جب بھی آئی پاکستان کی عوام کو افغانی عوام کی مہمان نوازی کرتے ہی پایا ہے مگر آج پاکستانی خود بڑی قدرتی آفت کا شکار ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ڈو مور کا مطالبہ بھی کیا اور کہا ہے کہ پاکستان میں جو صورتحال ہے دنیا کو اس پر جاگنا چاہیے۔ یہ بہت سارے لوگوں کی زندگی و موت کا مسئلہ ہے۔ انجلینا جولی نے کہا کہ کلائمیٹ چینج کے کم ذمہ دار ممالک کو تباہی اور اموات کا دوسروں کی نسبت زیادہ سامنا ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں میرا دل عوام کے ساتھ ہے۔ انجلینا جولی نے بار بار متاثرین کی مدد کیلئے پاکستان آنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔