ویب ڈیسک: پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شورشرابے اور نعرے بازی کے دوران نو منتخب ارکان پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھا لیا۔ اسپیکر سبطین خان نے ارکان اسمبلی سے حلف لیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
قبل ازیں سپیکر سبطین خان نے ہنگامے کے بعد پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں 45 منٹ کا وقفہ کر دیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے اراکین نے سپیکر سے حلف لینے کی درخواست کی تاہم سپیکر نے لیگی ارکان کی استدعا منظور نہیں کی۔
حکومتی اتحاد کے 215اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا،سنی اتحاد کونسل کے اٹھانوے اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا، پنجاب اسمبلی میں کل 313سے زائد اراکین اسمبلی نے حلف لیا۔
پنجاب اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لئے شیڈول جاری کر دیا۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب لڑنے کے خواہشمند آج شام 5 بجے تک کاغذات جمع کروائے گے۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہفتے کے روز ہو گا۔
قبل ازیں اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار سبطین خان نے اسمبلی اجلاس کے آغاز پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس میں نمازِ جمعے تک کا وقفہ کر دیا تھا۔
جمعے کو لگ بھگ ساڑھے بارہ بجے پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس شروع ہوا تو مسلم لیگ (ن) اور سنی اتحاد کونسل کے پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد ارکان نے نعرے بازی شروع کر دی۔
ایوان میں شور شرابے کے بعد اسپیکر نے اجلاس میں وقفہ کر دیا۔
قبل ازیں مسلم لیگ ن کی نامزد وزیر اعلی مریم نواز ایوان میں داخل ہوئیں تو لیگی اراکین نےنعرے بازی کی اور ڈائس بجا کر استقبال کیا۔
اجلاس کے آغاز میں تاخیر کا معاملہ حل نہ ہو سکا،2 گھنٹے گزر جانے کے باوجود پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع نہ ہو سکا۔ اجلاس کے لیے صبح 10 بجے کا وقت دیا گیا تھا۔
نامزدوزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ اللہ کرے پنجاب کیلئے ترقی کا نیا دور شروع ہو،صوبے کو ترقی کی نئی راہ پر گامزن کریں گے،مہنگائی کاخاتمہ کرکےعوام کو ریلیف دیں گے، پنجاب کو پھر سے ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
مریم نواز کی پنجاب اسمبلی آمد#PublicNews #PublicUpdates #Punjab #PMLN #MaryamNawaz #PunjabAssembly pic.twitter.com/8FiflK7SPs
— Public News (@PublicNews_Com) February 23, 2024
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگ اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی۔سپیکر سبطین خان اجلاس کی صدارت کررہے ہیں، اجلاس میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی۔
قبل ازیں نو منتخب ارکان عظمیٰ بخاری، سمیع اللّٰہ خان، فیصل کھوکھر بھی پنجاب اسمبلی پہنچے تھے۔غزالی سلیم بٹ، ملک خالد کھوکھر، سلمیٰ بٹ، اسد کھوکھر، سہیل شوکت بٹ پنجاب اسمبلی پہنچ گئے تھے۔شیر علی گورچانی، میاں مرغوب، رانا اقبال بھی پنجاب اسمبلی پہنچے تھے۔عظمیٰ کاردار اور حنا پرویزبٹ بھی پنجاب اسمبلی پہنچ گئیں تھیں۔
PTI نے احتجاج اور شر کے علاوہ کیا کیا ہے؟ ملک محمد احمد
رہنما ن لیگ ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے احتجاج اور شر کے علاوہ کیا کیا ہے؟ اسلم اقبال کے خلاف مقدمہ نہیں ہے تو انہیں اسمبلی آنا چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بدقسمتی سے کچھ کردار سیاست میں عدم استحکام کا سبب بنتے ہیں، یہ کردار انجام تک پہنچیں گے۔
ادھر پی ٹی آئی رہنما فرخ جاوید بھی پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں اسلم اقبال نے ضمانت لی ہے، وہ حلف اٹھانے آ رہے ہیں، جن لوگوں کو ہرایا گیا انہیں احتجاج کی کال دی ہے۔
IG پنجاب نے سیکیورٹی کا جائزہ لیا
آئی جی پنجاب عثمان انور پنجاب اسمبلی پہنچ گئے، جہاں انہوں نے سیکیورٹی کا جائزہ لیا۔
گزشتہ روز گورنر نے اجلاس بلانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج صبح 10 بجے بلایا گیا ہے جس میں پنجاب اسمبلی کے نو منتخب ارکان کل کے اجلاس میں حلف اٹھائیں گے۔