اسلام آباد: (ویب ڈیسک) عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 19 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔ یہ رقم توانائی کے شعبوں میں ریفارمز اور بہتری کے لیے خرچ ہوگی۔ جبکہ بجلی انفراسٹرکچر کی تقسیم کے سسٹم میں بہتری کے لیے رقم کا استعمال ہوگا۔ اس حوالے سے ترجمان وزارت اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ مذکورہ رقم توانائی کے شعبے میں بہتری کے لئے استعمال کی جائے گی۔ پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان معاہدے پرا سلام آباد میں دستخط کئے گئے۔ معاہدے پر سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن میاں اسد حیاالدین نے دستخط کئے۔ ورلڈ بینک کے آپریشنز منیجر انجم احمد نے ورلڈ بینک کی جانب سے دستخط کئے جبکہ حیسکو، میپکو اور پیسکو کے نمائندوں نے بھی منصوبے کے معاہدوں پر دستخط کئے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حیسکو، میپکو اور پیسکو کی آپریشنل کارکردگی بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ منصوبہ الیکٹرک سٹی پالیسی کے تحت پاور سیکٹر میں اصلاحات کے نفاذ میں معاونت کریگا۔ دوسری جانب پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، سماجی تحفظ، شہری بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر،شاہرات اور آبی وسائل میں تعاون کیلئے ایک ارب، 54 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے چھ مالیاتی معاہدوں پر دستخط کردئیے ہیں۔ اقتصادی امور ڈویژن کے سیکرٹری میاں اسد حیاء الدین اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر یانگ یی نے مالیاتی معاونت کے ان معاہدوں پر دستخط کیے۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان بھی اس موقع پرموجودتھے۔ ان معاہدوں میں پاکستان کے توانائی کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے مالیاتی، تکنیکی اور گورننس اصلاحات میں مدد کے لیے 300 ملین امریکی ڈالر کا پالیسی پر مبنی قرض شامل ہے۔ جن معاہدوں پردستخط کئے گئے ہیں ان میں خیبرپختونخوا کے پانچ شہروں میں شہری بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنانے کے لیے 385 ملین ڈالر کا فنانسنگ معاہدہ، انڈس ہائی وے کے 222 کلومیٹرطویل شکارپور-راجن پور سیکشن کو دو رویہ بنانے کے لیے 235 ملین امریکی ڈالر کا پراجیکٹ لون،احساس پروگرام کوتقویت اور وسعت دینے کے لیے 603 ملین امریکی ڈالر کے نتائج پر مبنی قرضہ پروگرام،کرم تنگی انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیلئے پانچ ملین ڈالر کا معاہدہ اور خیبرپختونخوا سٹیز امپروومنٹ انویسٹمنٹ پروجیکٹ فیز ((II 15ملین امریکی ڈالر کی تیاری کے لیے دو پراجیکٹ ریڈی نیس فیسیلٹیز کے معاہدے شامل ہیں۔ وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، سڑکوں کے نیٹ ورک کو بہتر بنانے اور سماجی تحفظ کو وسعت دینے کیلئے مسلسل معاونت پرربینک کے صدر، سینئر مینجمنٹ اور بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ 385 ملین ڈالرکی معاونت سے خیبرپختونخوا سٹیز امپروومنٹ پراجیکٹ کے تحت ایبٹ آباد، کوہاٹ، مردان، مینگورہ اور پشاور میں پانی کی فراہمی کے ذریعے رہنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں صوبائی اورمقامی حکومتوں کومددملے گی ۔ اس معاونت سے سیوریج، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور گرین انفراسٹرکچر کے ضمن میں میونسپل کمپنیوں کی خدمات کی فراہمی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ادارہ جاتی تعاون بھی فراہم کرے گا ، منصوبے سے خیبرپختونخوا کے پانچ شہروں میں 35 لاکھ افراد مستفید ہوں گے۔وفاقی وزیرنے کہاکہ یہ منصوبہ حکومت کی ترقیاتی ترجیحات اور وزیر اعظم عمران خان کے کلین گرین پاکستان کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ وسطی ایشیا علاقائی اقتصادی تعاون (کاریک ) کوریڈور ڈویلپمنٹ انویسٹمنٹ پروگرام کے تحت 235 ملین ڈالرکی دوسری قسط کے تحت انڈس ہائی وے کے 222 کلومیٹر طویل شکار پور-راجن پور سیکشن کو دو رویہ کیا جائے گا۔ چار لین کیریج وے کندھ کوٹ، کشمور اور روجھان کے راستے دریائے سندھ کے مغربی کنارے پر سندھ اور پنجاب کے صوبوں سے گزرتی ہے۔ اس منصوبہ سے نہ صرف مقامی اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ بہتر رابطے اور کم سفری وقت کے ذریعے علاقائی تجارت اور لوگوں کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی ۔ انڈس ہائی وے ایک اور بین الاقوامی راہداری ہے جو چین، افغانستان اور ان کے پڑوسی وسطی ایشیائی ممالک کو بحیرہ عرب سے ملاتی ہے۔ سڑک استعمال کرنے والوں کے آرام اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اس حصے کو بس شیلٹرز، ٹراما سینٹرز اور ریسٹ ایریاز کے ساتھ ساتھ روڈ سیفٹی سہولیات سے لیس کیا جائے گا۔ عمرایوب خان نے کہاکہ انٹیگریٹڈ سوشل پروٹیکشن ڈویلپمنٹ پروگرام وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے وژن کے مطابق سماجی تحفظ اور غربت میں کمی کی اسکیموں سمیت احساس پروگرام کے نفاذ کے لیے حکومت کی کوششوں کی عکاسی کررہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ کرم تنگی انٹیگریٹڈ آبی وسائل کی ترقی کا منصوبہ سابقہ فاٹا میں اولین ترجیحی منصوبوں میں سے ایک ہے،منصوبہ کے تحت پانی ذخیرہ کرنے کی سہولت کے ساتھ ایک ڈیم کی تعمیر، پن بجلی کی پیداوار اور 140,000 ہیکٹر پر محیط آبپاشی کے نظام کی بہتری اس منصوبہ کاحصہ ہے جس سے نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ روزگار کے مواقع اوردیہی علاقوں میں غربت کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے کہاکہ تمام صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی جامع ترقی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدر شاکسین چن نے کوویڈ۔ 19 کی عالمگیر وبا سے پیدا ہونے والی مشکل صورتحال کے باوجود پاکستان کی حکومت کی جانب سے جامع اقتصادی، مالی اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ میں پیش رفت کو سراہا۔ انہوں نے وبا کے دوران سماجی و اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے اور معاشی بحالی کے لیے حکومت پاکستان کی کوششوں اور کوویڈ۔19 کے پھیلاؤ پر قابوپانے کیلئے بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن پروگرام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ بینک نے اس ضمن میں پاکستان کو 500 ملین ڈالر کی معاونت بھی فراہم کی ہے۔بینک کے ڈائریکٹر جنرل یوجین زوکوف نے کہا کہ بینک ملکی ترقی میں حکومت پاکستان کے ساتھ مدد جاری رکھے گا۔