ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت نے سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج کو طلب نہیں کیا، آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کی خبریں غلط ہیں. واضح رہے کہ اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے خبریں آئی تھیں کہ ریڈ زون کی تمام سیکیورٹی فوج کے حوالے کی جائے گی جس کے تحت وزیراعظم ہاؤس، وزیر اعظم آفس، ایوان صدر اور سپریم کورٹ کے باہرفوج تعینات ہوگی۔جبکہ کابینہ ڈویژن سمیت دیگر سرکاری عمارتوں پر بھی فوج تعینات ہوگی۔ دوسری جانب اسلام آباد میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے اور دفعہ 144 کا دائرہ 1کلو میٹر تک بڑھادیا گیا ہے۔واضح رہے کہ حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے جس تحت پنجاب سے اسلام آبا دجانے والے تمام راستے سیل کردیے گئے ہیں جب کہ ملک بھر میں پی ٹی آئی کے رہنماوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کارکنان کا کہنا ہے کہ پولیس کی طرف سے ان کے گھروں میں داخل ہو کر چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا ہے اور بغیر وارنٹ کے گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ دوسری طرف حکومتی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے خونی لانگ مارچ کا عندیہ دینے اور اسلحہ بردار جتھوں کی اسلام آباد کی طرف یلغار کے حوالے سے خفیہ اداروں کی رپورٹس ملنے کے بعد قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔