(ویب ڈیسک ) 24 اکتوبر 1947 کو آزاد جموں و کشمیر ایک آزاد ریاست بنی، یہ دن کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی علامت ہے۔
یہ دن آزاد جموں و کشمیر کے تمام علاقوں میں روایتی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے، یہ دن ’غازی ملت‘ سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں قائم ہونے والی پہلی انقلابی حکومت کی یادگار ہے۔
سردار ابراہیم نے 1947 میں کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی قرارداد منظور کی، جو ایک اہم تاریخی لمحہ تھا۔ آزاد جموں و کشمیر کا علاقہ جابر ڈوگرہ حکمرانوں سے مٹی کے بیٹوں نے آزاد کرایا، جو ان کی قربانیوں کا ثمر ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کا حکومتی ڈھانچہ پاکستان کی طرز پر ہے، جس میں ایک آزاد ایگزیکٹو، قانون سازی اور عدلیہ شامل ہیں۔ یہ ایک خود مختار ریاست ہے جس کا اپنا صدر، وزیر اعظم، اور پرچم ہے، جو اپنی خودمختاری کا دفاع کرتی ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے خود کو ایک "جنگی کونسل" کے طور پر پیش کیا ہے، جس کا مقصد IIOJK کو آزاد کرانا ہے۔ گزشتہ 77 سالوں میں یہاں زندگی کے ہر شعبے میں شاندار ترقی ہوئی ہے، جو لوگوں کی محنت کا ثبوت ہے۔
پاکستان نے اپنے لوگوں کی زندگیوں کی بہتری اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حکومت پاکستان کی سفارتی حمایت کے ساتھ، آزاد جموں و کشمیر کی حکومت بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کی جدوجہد کا حصہ ہے۔
بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق IIOJK متنازعہ علاقہ ہے، اور ہندوستان اس کی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔ کشمیر کی آزادی کے شہداء اور ہیروز کو کبھی نہیں بھلایا جائے گا، اور پاکستان ہمیشہ ان کے حق کی حمایت کرتا رہے گا۔
پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ سمجھتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔ مساجد میں پاکستان کی خوشحالی اور IIOJK کی جلد آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔
ریاست کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر خصوصی تقریبات، پرچم کشائی اور دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔ شہداء اور ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا، جو ہماری قومی شناخت کا حصہ ہیں۔