یاد رہے کہ پولیس نے دعا زہرہ کو پاکپتن سے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ، اس حوالے سے دعا کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔ ویڈیو بیان میں دعا زہرہ کا کہنا ہے کہ ’میں اپنی مرضی سے اپنے گھر سے آئی ہوں، میرے گھر والے زبردستی میری شادی کسی اور سے کرانا چاہ رہے تھے، وہ مجھے مارتے تھے، جس پر میں راضی نہیں ہوئی، اپنی مرضی سے آئی ہوں کسی نے اغوا نہیں کیا جب کہ گھر سے کوئی قیمتی سامان نہیں لائی. دعا کا مزید کہنا تھا کہ گھر والے میری عمر غلط بتارہے ہیں، میری عمر 18 سال ہے، اور اپنی مرضی سے ہی ظہیر احمد سے کورٹ میرج کی ، کوئی زبردستی نہیں ہوئی لہٰذا مجھے تنگ نہ کیاجائے اپنے گھر میں شوہر کے ساتھ بہت خوش ہوں‘.This is not legal as she is underage (14) so obviously coerced and manipulated. There is zero consent at 14 and it is revolting to see so many people blame a child. The man should be charged with kidnapping & the maulvi should be arrested for signing off on child marriage. https://t.co/Vn8bVsVrPt
— Bakhtawar B-Zardari (@BakhtawarBZ) April 25, 2022
دبئی (ویب ڈیسک ) سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری صاحبہ نے دعا زہرہ کا نکاح نامہ شیئر کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس بارے اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ کراچی کی رہائشی دعا زہرہ کا نکاح نامہ سامنے آنے پر بختار بھٹو زرداری نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے اور بیان جاری کیا کہ جس میں ان کا کہنا ہے کہ یہ نکاح قانونی نہیں ہے کیونکہ دعا ابھی صرف 14 سال کی ہے لہٰذا ظاہر ہے کہ بچی کو نکاح پر مجبور کیا گیا ہے ۔ بختاور بھٹو زرداری صاحبہ کا مطالبہ ہے کہ لڑکے پر اغوا کا مقدمہ دائر کرنا چاہیے اور کم عُمری کی شادی کے نکاح نامے پر دستخط کرنے والے نکاح خواں کو بھی گرفتار کیا جانا چاہیے۔