امریکہ اور چین کے تعلقات بہتر ہوں گے تو پوری دنیا میں بہتری آئے گی، امریکہ چین تناؤ کم کرنے کے لیے پاکستان کردار ادا کرنے کو تیار ہے، فواد چودھری کہتے ہیں ہم اپنی سرزمین کو کسی کےخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، افغانستان میں استحکام پاکستان کےلیے بہت اہم ہے، ہم نے افغان طالبان کو امریکا اور پھر افغان حکام سے بات چیت پر آمادہ کیا، افغانستان کے حوالے سے پاکستان نے اپنی پوزیشن واضح کردی ہے۔افغانستان سے امریکی انخلاء کا معاملہ، افغان قیادت وائٹ ہاؤس پہنچ گئی، صدرجوبائیڈن سےاشرف غنی کی ملاقات، افغان امن عمل سمیت خطے کی مجموعی صورتحال پر بات چیت، امریکی صدر کہتے ہیں بےحسی پر مبنی تشدد کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، اشرف غنی نے کہا امریکہ کے ساتھ تعلقات کا نیا باب شروع ہوچکا ہے۔پاکستان سب کچھ کرے گا، افغان طالبان کےخلاف فوجی ایکشن نہیں کرے گا، ہم امریکا سے برابری کے تعلقات کے خواہاں ہیں، وزیراعظم عمران خان کا امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو، کہا امریکا کی جنگ میں پاکستان کو بھاری قیمت چکانا پڑی، امریکا نے ہمیشہ پاکستان کا تعاون ناکافی سمجھا، مودی کی حکومت نہ ہوتی تو بھارت سے تعلقات بہتر ہوچکے ہوتے۔پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے پر وزیر خارجہ نے ایف اے ٹی ایف پر سوال اٹھادیا، شاہ محمود قریشی کہتے ہیں دیکھنا ہوگا کہ اس فورم کو سیاسی مقاصد کیلئے تو استعمال نہیں کیا جارہا؟ تعین کرنا ہوگا کہ ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے یا پولیٹیکل؟ بعض قوتیں یہ چاہتی ہیں کہ پاکستان کے سر پر تلوار لٹکتی رہے۔ایف اےٹی ایف کاپاکستان کوگرےلسٹ میں برقرار رکھنے کافیصلہ، گرے لسٹ سے نکلنے کےلیے مزید6نکات پر عمل کرنے کا ٹاسک دےدیا، پاکستانی اقدامات کی تعریف بھی کی، کہا پاکستان نے27میں سے26 نکات پرعمل درآمد کیا، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور دیگراقدامات جاری رکھنےکی ہدایت۔