ویب ڈیسک: (ملک ارشد عاصم) اگر آپ فروری کی 29 تاریخ کو پیدا ہوئے ہیں تو عام لوگوں کی طرح آپ کی ’سالگرہ‘ ہر سال نہیں آئے گی بلکہ آپ یہ خوشی ہر چار سال بعد منا سکیں گے، کیونکہ فروری کی 29 تاریخ آتی ہی چار سال بعد ہے۔ اس دفعہ بھی فروری 29 دنو ں پر مشتمل ہے۔ اس لیے 2024 لیپ کا سال ہے۔
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ آخر لیپ کے سال کا اصل معاملہ کیا ہے اور 29 دن کا فروری ہر چار سال بعد کیوں آتا ہے؟ دراصل اس کی وجہ ہمارا شمسی کیلنڈر ہے جس میں سال کے دنوں کا شمار زمین کی سورج کے گرد حرکت کے ساتھ وابستہ ہے۔ زمین جب سورج کے گرد ایک چکر مکمل کر لیتی ہے تو اسے ہم ایک سال شمار کرتے ہیں۔ عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ یہ چکر 365 دنوں میں مکمل ہوتا ہے، لہذا ایک سال 365 دنوں کا ہوتا ہے، لیکن حقیقت تھوڑی سی مختلف ہے۔
دراصل زمین سورج کے گرد ایک چکر 365 دنوں ، 5 گھنٹوں ، 48 منٹو اور 45 سیکنڈ میں مکمل کرتی ہے، یعنی یہ تقریباً 365دن اور ایک چوتھائی دن بنتا ہے۔ ہم اپنے کیلنڈر میں ہر سال 365.25 دن رکھنے کی بجائے صرف 365 دن رکھتے ہیں تاکہ حساب سادہ رہے، اور ہر سال اضافی بچ جانے والے ایک چوتھائی دن کو چار سال بعد (جب وہ ایک مکمل دن بن جاتا ہے )فروری کے مہینے میں شامل کر دیتے ہیں۔ یوں تین سال تو فروری 28 دنوں کا ہوتا ہے لیکن چوتھے سال اس میں ایک اضافی دن شامل ہوجاتا ہے اور یہ 29 دنوں کا ہو جاتا ہے۔ جب چوتھے سال فروری کے 29 دن ہوتے ہیں تو اسے ہی لیپ کا سال کہتے ہیں۔
یہاں یہ سوال بھی اہم ہے کہ اضافی دن کو فروری میں ہی کیوں شامل کیا گیا۔ اس کی تاریخ کچھ یوں بیان کی جاتی ہے کہ رومن دور میں جب یہ کیلنڈر وضع کیا گیا تو بادشاہ جولیس سیزر نے اپنے نام والے مہینے یعنی جولائی میں ایک اضافی دن فروری سے لے کر شامل کر لیا، جس کے بعد فروری 29 دنوں کا، جولائی 31 دنوں کا اور اگست 29 دنوں کا ہو گیا۔ جب بعد ازاں سیزر آگسٹس بادشاہ بنا تو اس نے اپنے نام والے مہینے یعنی اگست میں دو اضافی دن شامل کر لیے، جن میں سے ایک فروری سے بھی لیا گیا، لہذا اب فروری کے 28 دن رہ گئے۔ اب چونکہ فروری سب سے چھوٹا مہینہ ہو گیا تھا، لہذا ہر چار سال بعد لیپ کا ایک دن فروری میں شامل کرنا شروع کر دیا گیا اور یہ روایت آج تک برقرار ہے۔