پشاور: وزیر اعظم شہباز شریف نے پشاور پولیس لائنز خودکش حملے سے متعلق آئی جی خیبرپختونخوا سے کئی سوالات پوچھے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی جی معظم جاہ انصاری سے پوچھا کہ خود کش حملہ آور کیسے پولیس لائنز میں داخل ہوگیا؟ جس پر آئی جی نے کہا کہ کیا پتا حملہ آور کہاں سے آیا اور کیسے داخل ہوگیا۔ وزیر اعظم نے پھر استفسار کیا کہ پولیس لائنز میں داخلے کا ایک ہی گیٹ ہے، حملہ آور کہاں سے آیا؟ جس پر آئی جی معظم جاہ انصاری نے جواب دیا کہ پولیس لائنز میں فیملی کوارٹرز بھی ہیں، ہوسکتا ہے حملہ آور پہلے سے ہی اندر رہ رہا ہو۔ آئی جی کے پی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ تحقیقات کر رہے ہیں کہ واقعہ کیسے پیش آیا اور حملہ آور پولیس لائنز پشاور میں کیسے داخل ہوا۔ خیال رہے کہ اب تک کی اطلاعت کے مطابق پولیس اہلکاروں سمیت 32 افراد شہید جبکہ 140 زخمی ہوئے ہیں ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ آور تھانے کے مرکزی دروازے سے داخل ہوا،حملہ آور تین سے چار حفاظتی لائن عبور کر کے مسجد تک پہنچا ، دھماکے کےبعد تھانہ پولیس لائن کےمرکزی دروازے کو بند کر دیا گیا تھا۔ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پشاور کی مسجد میں دھماکہ خودکش تھا، خودکش حملہ آور نے نماز کے دوران پہلی صف میں خود کو اڑایا۔