عمران خان کو دھمکی آمیز خط، معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

عمران خان کو دھمکی آمیز خط، معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا
اسلا آباد: ( پبلک نیوز) عمران خان کو دھمکی آمیز خط کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے عدالت عظمیٰ سے تحقیقات کیلئے درخواست دائر کر دی۔ ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے دائر درخواست میں وزیراعظم کی جانب سے دکھائے گئے خط کی تحقیقات کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عوام کو ذہنی تناو سے نکالنے کیلئے فوری مداخلت کی ضرورت ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دھمکی آمیز خط متعلقہ سول اور فوجی قیادت کو بھجوا کر تحقیقات کروائی جائیں۔ دھمکی آمیز خط انتہائی حساس اور سنجیدہ معاملہ ہے۔ یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا دھمکی آمیز خط چیف جسٹس کو دکھانے کا فیصلہ خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے دھمکی آمیز غیر ملکی خط چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو دکھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزرا فواد چودھری اور اسد عمر نے اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس کو پاکستان کا بڑا ہونے کی حیثیت سے یہ خط دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بیرونی ہاتھ اور عدم اعتماد آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ مراسلے میں دو ٹوک لکھا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوئی تو خطرناک نتائج ہوں گے۔ نواز شریف کس کس سے ملتے رہے۔ وزیراعظم جب چاہیں گے اس کی تفصیل بتا دیں گے جبکہ پی ڈی ایم کی سینئر لیڈر شپ بھی جانتی ہے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ قومی راز حساس نوعیت کے ہوتے ہیں، اس لئے وزیراعظم یہ خط چیف جسٹس آف پاکستان کو دکھانے کیلئے تیار ہیں۔ مراسلے میں کئی باتیں پاکستان کی خارجہ پالیسی سے جڑی ہوئی ہیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جلسے میں وزیراعظم عمران خان نے بیرونی سازش کی بات کی تھی۔ مراسلے کے متن میں عدم اعتماد سے متعلق بھی حصہ ہے حالانکہ یہ خط تحریک عدم اعتماد سے بہت پہلے حکومت کو موصول ہو چکا تھا۔ اس موقع پر وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے لیے میں نے کہا تھا کہ ان کو باہر نہ جانیں دیں، ایسے لوگ باہر جا کر عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی مداخلت سے پاکستان کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے ادھر وزیراعظم کی زیر صدارت ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کو دھمکی آمیز خط سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خط میں کہا گیا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو پاکستان کو خطرہ ہے۔ پارلیمنٹ میں خط اس لیے پیش نہیں کر سکتے کیونکہ اپوزیشن نے سپیکر پر جانبداری کا الزام لگایا ہوا ہے۔ پاکستان میں اعلی عدلیہ موجود ہے۔ غیر ملکی مداخلت سے پاکستان کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ وزیراعظم نے کہا تمام اراکین اور عوام کو اس سے متعلق اعتماد میں لیا جائے۔ پارٹی پر برا وقت آیا تو بحران سے نکلنے کے لیے عثمان بزدار نے خود استعفی پیش کر دیا۔ یہ پارٹی رہنماوں کی سپرٹ ہونی چاہیے۔ ذرائع کے مطابق ترجمانوں نے عثمان بزدار کے اقدام کو سراہا۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کو اہم گائیڈ لائنز بھی دیں اور اجلاس میں‌ پاکستان کے خلاف سازشوں کو بے نقاب کرنے ہدایات دی گئیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔