پبلک نیوز:مودی سرکار کا انتخابات سے قبل اپنے مخالفین پر ایک اور وار، انتخابات میں شکست کے خوف سے مودی سرکار نے بھارت کے اندر خوف و ہراس کی فضا قائم کر رکھی ہے،مودی سرکار کی جانب سے کرپشن کو منظر عام پر لانے والوں کی آواز کو دبایا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ مودی سرکار اپنے خلاف کرپشن کو منظر عام پر لانے والوں کی آوازوں کو خاموش کروا دیتی ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئی دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کرنے کے بعد عام آدمی پارٹی کی دفتر کو بھی سیل کر دیا گیا،انتخابات سے قبل اروند کیجریوال کی غیر قانونی گرفتاری پر امریکہ اور جرمنی کے بعد اب یو این نے بھی تحفظات کا اظہار کر دیا۔
اروند کیجریوال کی گرفتاری پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ"ہم بھارت سے یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ وزیراعلی اروند کیجریوال کا معاملہ انصاف کے اصولوں کے تحت حل کریں،ہم امید کرتے ہیں کہ بھارت میں سب کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، سیاسی شخصیات کو تحفظ کی فراہم کیا جائے اور ہر کوئی آزاد اور منصفانہ ماحول میں ووٹ ڈالنے کے قابل ہو۔
اروند کیجریوال پر منی لانڈرنگ کا الزام لگانے والوں میں سے ایک بی جے پی میں شامل ہو گیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی تجزیہ کارکا کہنا ہےکہ گزشتہ کئی برسوں میں بی جے پی کو کروڑوں روپے کی غیر قانونی فنڈنگ کی گئی،انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کو انتخابی حقوق نہ دے کر مودی سرکار نے ایک بار پھر خود کو پرتشدد حکومت ثابت کیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کا کہنا ہے کہ حال ہی میں مودی سرکار کا الیکشن میں ہارنے کے خوف سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کانگرس پارٹی کو 1800 کروڑ روپے کا نوٹس جاری کیا،اس سے قبل بھی بی جے پی کی جانب سے کانگرس پر 210 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے جبکہ ہائی کورٹ سے بھی کوئی ریلیف نہ ملا،دیگر ممالک کو بھی بھارت میں انتخابات سے قبل ہونے والی بے ضابطگیوں اور دھاندلی پر آواز اٹھانی چاہیے۔