وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو علاج کی پیشکش کردی۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ " ریکارڈ کیلئے عرض ہے۔۔دل کی تمام امراض کا علاج صحت کارڈ کے ذریعے ممکن ہے"۔
Just for the record, All Heart diseases are covered in Sehat Card!!
— Usman Buzdar (@UsmanAKBuzdar) February 1, 2022
واضح رہے کہ آج سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئیں. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب تک نواز شریف مکمل ٹھیک نہ ہو جائیں انھیں سفر نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، نواز شریف کو بہترین علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ، گزشتہ رپورٹ میں سفر نہ کرنے کی سفارش کی تھی اب بھی وہی ہدایات جاری کی گئی ہیں .
رپورٹ کے مطابق کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر نواز شریف کو ہر گز سفر نہیں کرنا چاہیے، نواز شریف کو ایئر پورٹ اور عوامی مقامات پر ہر گز نہیں جانا چاہیے ، جب تک نواز شریف کی کرونری انجیو گرامی مکمل نہ ہو اس وقت تک اپنےہسپتال سے دور نہ جائیں ، کورونا اور مختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں .
میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ابھی شدید ذہنی دباؤ میں ہیں، ذہنی دباؤ سے ان کی بیماری مزید بگڑ سکتی ہے، وہ ابھی اپنی ادویات جاری رکھیں۔
رپورٹ میں ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ کلثوم نوازکی وفات کے بعدنواز شریف زیادہ دباؤ میں ہیں،وہ ذہنی دباؤ کے بغیر اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں،کھلی فضا میں چہل قدمی جاری رکھیں، چہل قدمی کے دوران کورونا سے بچاؤکے اقدامات بھی کریں۔نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ انٹروینشنل کارڈیالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیاض شال نےتیار کی ہے اور اسے وکیل امجد پرویز کی وساطت سے عدالت میں جمع کرایا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے اندرونی ذرائع سے کی گئی بات چیت میں انکشاف ہوا کہ نواز شریف کو دل اور خون کے متعدد مسائل ہیں۔سابق وزیراعظم کے ماضی میں 2 مرتبہ (2010 اور 2016 میں) دل کے آپریشنز ہوئے اور 2019 میں تھرومبوکائیٹوپینیا سے گزرے جب انہیں پی ٹی آئی حکومت نے علاج کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی تھی۔جس کے بعد انہیں دل کے تیسرے آپریشن کی تجویز دی گئی تھی اور بظاہر لگتا ہے کہ اس کے بغیر سابق وزیراعظم کے پاکستان آنے کا امکان نہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے میاں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ابھی پتہ چلا ہے کہ اب برطانیہ میں بھی دل کے سب ڈاکٹر فوت ہو چکے ہیں۔اس لئے نواز شریف نے ایک پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر کو لندن بلوایا۔ پھر اس کو معائینہ کروایا۔پھر اس سے مرضی کا ایک خط لکھوایا۔کیا آپکو لگتا ہے آپکی یہ مکاری عیاری اب اور چلے گی، یا بے ایمانی تیرا آسرا۔جھوٹ پر جھوٹ
نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے حوالے سے دلچسپ میڈیکل رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی۔ رپورٹ میں واشنگٹن میں مقیم ڈاکٹر شال نے لندن میں مقیم نواز شریف کے بارے میں لکھا کہ وہ دباؤ کا شکار ہیں۔ امید کرتے ہیں عدلیہ ایسی جعلی رپورٹس کا سختی سے نوٹس لے گی اور ملک کا وقار بحال کرے گی۔ اپنے ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ایسی جعلی میڈیکل رپورٹس کا مقصد پاکستان کے عدالتی نظام، قوانین کا مذاق اڑانے کے علاوہ کچھ نہیں۔ رپورٹ میں صرف یہی کمی ہے کہ انہیں ہائیڈ پارک کے علاوہ کہیں اور واک کرنے کی بھی اجازت نہیں۔ جو کام قانونی طور پر ہے شریف فیملی وہ کرے اور پاکستان کے لوگوں کا پیسہ واپس کرے۔ڈاکٹر صاحب اپنے خط میں چند اہم چیزیں لکھنا بھول گئے۔ انہیں لکھنا چاہئے تھا کہ مریض کے دل کو خوش رکھنے کے لئے ان کو فورا وزیراعظم بنایا جائے۔ دو تہائی اکثریت دلوائی جائے۔ لندن میں 10 مہنگے اپارٹمنٹس لے کر دئے جائیں۔سیکورٹی اداروں اور ججز کو برا بھلا کہنے کی اجازت دی جائے۔ حد ہے https://t.co/g44U48v2R2
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 1, 2022