ویب ڈیسک: یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے غیور عوام نے آزادی کے لئے عظیم جدوجہد کی۔ گلگت بلتستان کی عوام کی جدو جہد کا مقصد پاکستان کے ساتھ الحاق تھا۔
گلگت اسکاوٹس اور مقامی جانبازوں نے ڈوگرا راج کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے مہاراجہ کے کنٹرول کو ختم کر دیا۔ ڈوگرہ راج کے خاتمے کے بعد گلگت کی فضاوں میں پہلی بار پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔
14 اگست 1948 کو تقریباً ایک سال کی جہدوجہد کے بعد بلتستان کو بھی ہندوستان کے تسلط سے آزاد کرا لیا گیا۔ گلگت بلتستان میں ہندو افواج کی شکست کو آج بھی ایک بڑا معرکہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
گلگت بلتستان اپنے منفرد محل وقوع کی وجہ سے دفاعی اہمیت رکھتے ہوئے سیاحتی،معاشی اور ثقافتی اعتبار سے بھی اہم مقام ہے۔
سی پیک کا گیٹ وے ، دیامر بھاشا ڈیم جیسے اہم منصوبے کے علاوہ ستر ہزار میٹر سے بلند 50 چوٹیاں اور پولر ریجن کے بعد صاف پانی کے سب سے بڑے ذخائر ملک کی معیشت میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔