سانحہ9مئی: 19ملزمان کی سزاؤں کی معافی کا اعلان،آئی ایس پی آر

سانحہ9مئی: 19ملزمان کی سزاؤں کی معافی کا اعلان،آئی ایس پی آر
کیپشن: سانحہ9مئی: 19ملزمان کی سزاؤں کی معافی کا اعلان،آئی ایس پی آر

ویب ڈیسک: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق سانحہ9 مئی کے 19ملزمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق 9 مئی کے واقعات پر سزایافتہ افراد نے قانونی حق استعمال کرتے ہوئے  رحم اور معافی کی پٹیشنز دائر کیں۔فوجی ترجمان نے بیان میں بتایا کہ مجموعی طورپر67 مجرمان نے رحم کی پٹیشنز دائر کیں۔

’48 پٹیشنز کو قانونی کارروائی کے لیے ’کورٹس آف اپیل‘ میں نظرثانی کے لیے ارسال کیا گیا۔ 19مجرمان کی پٹیشنز کو خالصتاً انسانی بنیادوں پر قانون کے مطابق منظور کیا گیا۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ دائر کی گئی دیگر رحم کی پٹیشنوں پر عملدرآمد مقررہ مدت میں قانون کے مطابق کیا جائے گا۔

 19 مجرمان جن کی سزائیں معاف کی گئی ہیں ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں:

1۔ محمد ایاز ولد صاحبزادہ خان

2۔سمیع اللہ ولد میرداد خان

3۔لئیق احمد ولد منظور احمد

4۔امجد علی ولد منظور احمد

5۔یاسر نواز ولد امیر نواز خان

6۔سِیعد عالم ولد معاذاللہ خان

7۔زاہدخان ولد محمد نبی

8۔محمد سلیمان ولد سِیعد غنی جان

 9۔  حمزہ شریف ولد محمد اعظم 

10۔ محمد سلمان ولد زاہد نثار

11۔ اشعر بٹ ولد محمد ارشد بٹ

 12۔ محمد وقاص ولد ملک محمد خلیل

13۔ سفیان ادریس ولد ادریس احمد

14۔منیب احمد ولد نوید احمد بٹ

15۔ محمد احمد ولد محمد نذیر

16۔ محمد نواز ولد عبدالصمد

17۔ محمد علی ولد محمد بوٹا

18۔ محمد بلاول ولد منظور حسین 

19۔ محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم

آئی ایس پی آر کے مطابق ان مجرمان کو ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد رہا کیا جا رہا ہے۔ جبکہ دیگر تمام مجرمان کے پاس بھی اپیل کرنے اور قانون اور آئین کے مطابق دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سزاؤں کی معافی ہمارے منصفافہ قانونی عمل اور انصاف کی مضبوطی کا ثبوت ہے۔ یہ نظام ہمدردی اور رحم کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔‘

فوج کے ترجمان کے مطابق اس سے قبل اپریل 2024 میں قانون کے مطابق انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 20 مجرمان کی رہائی کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی نو مئی 2023 کو گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران عسکری املاک پر حملوں کے الزام میں متعدد گرفتاریاں کی تھیں۔
گذشتہ برس 21 دسمبر کو پہلے مرحلے میں 25 مجرمان کو مختلف مدت کے لیے قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ مزید 60 کی سزاؤں کا اعلان 26 دسمبر کو کیا گیا۔
سزاؤں کا اعلان 13 دسمبر کو  عدالت عظمی کی جانب سے فوجی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات میں سے مزید 85 ملزمان کے مقدمات کے فیصلے سنانے کی مشروط اجازت کے بعد کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ جن میں 19 افراد کو معافی دی گئی ہے ان میں سے 15 ان 60 افراد میں سے ہیں جنھیں 26 دسمبر کو سزا سنائی گئی تھی جبکہ چار ان 25 افراد میں سے ہیں جنھیں 21 دسمبر کو سزا سنائی گئی تھی۔
یہ واضح نہیں ہے کہ انھیں کس موقع پر گرفتار کیا گیا تاہم ان میں زیادہ تر افراد اپنی سزا کا بڑا حصہ پہلے ہی کاٹ چکے تھے۔
 

Watch Live Public News