قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیراعظم اور سیٹ اپ کیلئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا تھا، صدر مملکت نے دونوں شخصیات کو یہ خط آئین کے آرٹیکل 224 (ون اے) کے تحت نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لیے موزوں شخص کی تجویز کیلئے لکھا تھا۔ خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ دونوں رہنما اگر قومی اسمبلی کی تحلیل کے تین دن کے اندر اندر کسی شخص پر متفق نہ ہوں تو دو، دو نام سپیکر قومی اسمبلی کی تشکیل کردہ کمیٹی کو بھیجنا ہوں گے۔ خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ سپیکر کی تشکیل کردہ کمیٹی کے کل آٹھ ممبران ہوں گے، حکومت اور اپوزیشن سے برابر نمائندگی ہوگی۔ کمیٹی کے ممبران کی نامزدگی وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کریں گے۔ خط میں کہا گیا تھا کہ موجودہ وزیراعظم عمران خان آئین کے آرٹیکل 224 (اے 4) کے تحت نگران وزیراعظم کی تقرری تک اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔ آئین پاکستان کا آرٹیکل 224 (1 اے) صدر مملکت کو وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے نگران وزیراعظم کی تقرری کا اختیار دیتا ہے۔صدر مملکت کے خط کے جواب میں تحریک انصاف کور کمیٹی سے مشورے اور منظوری کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا نام نگران وزیر اعظم کیلئے تجویز کیا ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 4, 2022
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا نام نگران وزیر اعظم کیلئے تجویز کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما فواد چوہدری نے لکھا کہ ' صدر مملکت کے خط کے جواب میں تحریک انصاف کور کمیٹی سے مشورے اور منظوری کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا نام نگران وزیر اعظم کیلئے تجویز کیا ہے'