سانحہ 9 مئی کوگزرے 1 سال مکمل: مختلف سیاسی جماعتوں کا اظہار مذمت

سانحہ 9 مئی کوگزرے 1 سال مکمل: مختلف سیاسی جماعتوں کا اظہار مذمت
کیپشن: 1 year anniversary of May 9 tragedy: Various political parties expressed their condemnation

ویب ڈیسک: سانحہ 9 مئی کو ایک سال بیت گیا ہے لیکن بہت سے تلخ یادوں کے ساتھ یہ آج بھی ہر پاکستانی کے ذہنوں میں زندہ ہے۔ جس پر اب مختلف ردعمل بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ سانحہ کو ایک سال بیت جانے پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذمتی پیغامات جاری کیے گئے ہیں۔

صدراستحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان کی مذمت:

صدر استحکام پاکستان پارٹی اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے 9 مئی کے سانحہ کی سخت مذمت کی ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ شہداء نے ہمارے لئے قربانیاں دیں، پاک فوج کے لئے دل میں بہت احترام ہے۔ ہر محب وطن شہری اپنی بہادر فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ یادگاروں اورشہداء کے مجسموں کی بے حرمتی ناقابل برداشت ہے۔ دفاعی تنصیبات اور جناح ہاؤس پر حملے کسی طور قابل قبول نہیں ہو سکتے۔ 9 مئی کی ویڈیوز دیکھ کر دل رنجیدہ اور آنکھیں نمدیدہ ہو جاتی ہیں۔ پاکستان کا وجود ایک مضبوط اور طاقتور فوج کے ساتھ وابستہ ہے۔ 

عبدالعلیم خان نے مزید بتایا کہ ہمارے قومی شہداء کی بےدریغ قربانیاں کبھی بھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ہم سب اپنی فوج کے ساتھ تھے، ہیں اور انشاءاللہ ہمیشہ رہیں گے۔ ایک سال قبل آج کے دن ہونے والی مذموم سرگرمیوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ 9 مئی کے تمام گھناؤنے کرداروں کو ہر قیمت پرکیفرکردار تک پہنچنا چاہیے۔ 

اسپیکر قومی اسمبلی کی مذمت: 

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نو مئی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ میں یوم ِسیاہ کے طور پر قوم کو یاد رہے گا۔ 9 مئی کو سیاسی طور پر مشتعل ہجوم نے ملک بھر میں کہرام مچا کر ملک دشمنی کا ثبوت دیا۔ مشتعل ہجوم نے سرکاری و نجی املاک، فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔ 

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات سے پوری دنیا میں ملک کا امیج بری طرح تباہ ہوا۔ پرتشدد واقعات سے صرف پاکستان کے دشمنوں کے مفادات کی تکمیل کی گئی۔ حملے ریاستی رٹ، قانون کی حکمرانی اور ادارے کمزور کرنے کی منظم  سازش تھی۔ پرامن احتجاج اور تعمیری تنقید جمہوریت کی اصل روح ہوتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین ِپاکستان میں اجتماع اور اظہار رائے کے بنیادی حقوق میسر ہیں۔ احتجاج کے نام پر پرتشدد سرگرمیوں کی کسی بھی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان کی مسلح افواج اور اداروں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج مختلف خطرات سے قوم کو نجات دلانے میں مصروف ہیں۔ 9 مئی کو تشدد کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ہونا چاہیے۔ پاکستان کو پہلے ہی متعدد چیلنجز کا سامنا ہے،سازش کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ سیاسی قوتوں کے غیر ذمہ دارانہ عمل اور رویے ملک و قوم کی ترقی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ 

اسپیکر نے موجودہ سیاسی صورتحال میں تمام سیاسی جماعتوں پر رواداری ، جمہوری اقدار کے فروغ پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر بدنیتی پر مبنی مہم انتہائی افسوسناک ہے۔ جھوٹ پر مبنی مہم کے سدباب ، حوصلہ شکنی کیلئے طریقہ کار وضع کرنا ناگزیر ہے۔ نوجوانوں کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کی بجائے  صلاحیتوں کو ملکی مفاد میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ افراتفری، انتشار اور شرانگیز اقدامات ملک کی ترقی میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ مذموم مقاصد کیلئے ایک پارٹی اور شخص نے ملک کو داؤ پر لگا دیا۔ پاکستان کا بہتر مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ نوجوان مثبت سوچ اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے کردار ادا کریں۔ پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کسی صورت قابل قبول نہیں۔ کسی بھی مسئلہ کا حل بات چیت اور پارلیمنٹ کے فورم کے ذریعے نکالا جاسکتا ہے۔

حمزہ شہباز کا سانحہ 9 مئی کی برسی پر پیغام:

سانحہ نو مئی پر سابق وزیراعلی پنجاب و نائب صدر مسلم لیگ ن حمزہ شہباز شریف نے پیغام جاری کردیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے ورغلانے پر اس دن شرپسند عناصر ریاست پر  چڑھ دوڑے۔ شہدا یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی اور ملکی اور پرائیوٹ املاک کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ ریاستی اداروں اور عوام کے درمیان نفرت ، بغض اور عناد پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔ 

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اس گھناؤنی سازش کا حصہ بننے والے اور اس کے سرغناؤں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئے۔ قومی ہم آہنگی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کی ہر سازش کو قوم ناکام بنائے گی۔ پاکستان کی سیاست کو جھوٹ، پراپیگنڈا اور نفرت سے آلودہ کرنے والے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔ 

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا سانحہ 9 مئی پر مذمتی بیان:

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید میر غلام مصطفیٰ شاہ نے سانحہ 9 مئی پر مذمتی بیان جاری کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ 9 مئی ملک کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ 9 مئی 2023 کو شرپسند عناصر نے پاک افواج کے شہداء کی توہین، ان کی یادگاروں کی بے حرمتی کی۔ 9 مئی کو ملک کی تاریخی عمارت جناح ہاؤس کو نقصان پہنچانے کا جرم کیا گیا۔ 

سید میر غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا کہ سانحہ 9 مئی نے ہر پاکستانی کے دل کو ٹھیس پہنچائی۔ 9 مئی کے افسوسناک واقعات کی وجہ سے ملک افراتفری اور بدامنی کا شکار ہوا۔ جناح ہاؤس، فوجی تنصیبات اور ریاستی اداروں پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ ملک دشمن عناصر نے دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت امیج خراب کرنے کی ناکام کوشش کی۔ سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے اور انہیں نشان عبرت بنانے کی ضرورت ہے۔ 

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پاک افواج کے ان گنت جوانوں نے ملک کی سلامتی و بقاء کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ پاک فوج کی ملک کی خاطر دی گئیں قربانیوں کو ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ ہمارے شہداء ہمارا فخر ہیں، ان کی یادگاروں کی بے حرمتی  قابلِ قبول نہیں۔

گورنر سندھ کا سانحہ 9 مئی پر پیغام:

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سانحہ 9 مئی پر خصوصی پیغام جاری کردیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں نے وہ کیا جس کو کرنے کی کسی دشمن میں ہمت نہیں تھی۔ مسجدوں کو شہید کیا گیا، شہداءکی یادگاروں کو جلایا گیا، جوکہ بہت ہی قابل مذمت عمل تھا۔ 

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے بہت ہی صبر و تحمل سے اس معاملے کو دیکھا۔ پاک فوج کی وجہ سے آج ہم اپنے وطن میں سکون سے زندگی گزار رہے ہیں۔ 

کامران خان ٹیسوری کا مزید کہنا تھا کہ الحمداللہ پاکستان، مضبوط پاک فوج کی وجہ سے محفوظ ہے۔  9 مئی جیسے واقعات، افواج پاکستان کے ساتھ محبت و پیار کو ختم نہیں کرسکتے۔ انشاءاللہ، ہم سب مل کر اس ملک کو خوشحالی کی جانب لے کر جائیں گے۔

گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا بیان:

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کرنل شیر خان شہید کے مزار پر میڈیا سے بات چیت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  نو مئی کو پورے پاکستان بالخصوص خیبرپختونخوا میں آگ لگائی گئی۔ ایسا کام کیا گیا جو بھولنے کے قابل نہیں۔ نو مئی کے واقعے میں ملوث افراد کو کڑی سزا دینگے۔ پاکستان کے عوام کا بھی یہی مطالبہ ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ جب تک سزا وجزا کا نظام درست نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ اگر نو مئی میں ملوث عناصر کو معاف کیا تو کل کوئی اور اس سے بڑا واقعہ کرے گا اور ریاست کو نقصان پہنچائے گا۔ ملک کے لئے جنہوں نے قربانیاں دیں ان کے خاندان کے دل پر اس قسم کے واقعات کے بعد کیا گزرے گی۔ جو لوگ ملک و قوم کے لئے قربانیاں دیتے ہیں دنیا اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ایک سال پہلے وطن دشمن عناصر کے ایک گروہ نے انتشار پھیلایا۔ ریاست اور عدالت سے مطالبہ ہے کہ نو مئی میں ملوث عناصر کو کڑی سزا دیں۔ تاکہ پاکستان کی ریاست پاکستان کے ادروں پاکستان ھیروز کے ساتھ اس قسم کے واقعات نہ ہو۔ 

اسد قیصر نے جس طریقے سے معافی کی بات کی سب کے سامنے ہے۔ اپنے باپ سے نہیں مانگی مگر کسی اور سے تو مانگیں۔ ان کی جماعت نے جس طرح انتشار پھیلایا سب کے سامنے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کہاں تھا اگر میں گرفتار ہوگیا فلاں فلاں ہماری کور کمیٹی ہوگی۔ 

انہوں نے کہا کہ اسد قیصر صاحب ایک سال تک کیوں خاموش رہے۔اسد قیصر ایک سال پہلے لیڈ کرتے۔ جماعتوں میں لوگ قربانیاں دیتے ہیں۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کے کیس میں اب جاکر انصاف ملا ہے۔ آج بھی اسد قیصر صاحب ایسی باتیں کرتے ہیں اس پر انہیں شرمندگی ہونی چاہیے۔ ان کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی سانحہ 9 مئی کی مذمت:

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 9 مئی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ اس دن سیاست کی آڑ میں انتشار اور فساد پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ اس سیاہ دن کا آج ایک سال پورا ہو گیا۔ 

وزیر اعلی گلگت بلتستان کا مزید کہنا تھا کہ ہر انسان کو سیاست کا حق ہے مگر اس کی آڑ میں شرپسندی جائز نہیں ہے۔ 9 مئی کو افواج پاکستان اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ ہمیں اپنے ملکی اداروں پر بھروسہ اور افواج پاکستان پر یقین ہے۔ 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے خلاف قانون کے تحت کاروائی ہونی چاہیے۔ شہداء پاکستان ہمارا وقار اور اس ملک کے اصل وارث ہیں۔ 

وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا بیان:

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے سانحہ 9 مئی کی برسی پر اپنے جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ نو مئی کے واقعات کو ایک سال مکمل ہو گیا لیکن ابھی تک ایک بھی ملزم کو سزا نہیں مل سکی۔ نو مئی کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ شرپسندوں کے ٹولے نے منظم پلاننگ کے ساتھ فوجی تنصیبات پر حملے کیے۔ 

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ان حملوں سے قبل نوجوانوں کی ایک سال تک ذہن سازی کی گئی۔ قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف لوگوں کے ذہنوں میں زہر گھولا گیا۔ نوجوان طبقے کو اپنے ذاتی عزائم کے لیے استعمال کیا گیا۔ نو مئی کے ماسٹر مائنڈ کے اپنے بچے لندن میں بیٹھے جبکہ قوم کے بچے جیلوں میں اور عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے قوم کی اخلاقیات کو تباہ کر دیا ہے۔ 

صوبائی وزیراطلاعات نے بیان میں کہا کہ  وزراء اعظم کو پھانسی دی، گولیاں ماری نااہل کیا، جلا وطن کیا۔ یہ انوکھا لاڈلا تھا جس کی گرفتاری پر جناح ہاؤس، جی ایچ کیو پر حملے کیے۔ ریڈیو پاکستان کو جلا دیا گیا۔ شر پسندوں کا ٹولہ ایک بات ذہن نشین کر لے نو مئی کا ان کو حساب دینا پڑے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ نو مئی کے ماسٹر مائنڈ، سہولت کار اور کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ہر پاکستانی شہداء کی قربانیوں پر فخر کرتا ہے لیکن اس بدبخت ٹولے نے اپنے ہی شہداء کا تمسخر اڑایا۔ شہداء کے مجسمے جلائے ان شہداء کے لواحقین آج بھی عدالتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ ان کے پیاروں کے حرمتی کرنے والوں کو سزائیں کب دی جائیں گی؟

پیپلز پارٹی مرکزی ترجمان شازیہ مری کا 9 مئی واقعہ پر بیان :

پیپلز پارٹی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے 9 مئی واقعہ پر بیان جاری کردیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ 9 مئی کا واقعہ ملکی تاریخ کا سیاہ باب اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش تھی جس کی مثال ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ 9 مئی 2023 کو ہونے والے واقعات افسوسناک ہیں۔ 

شازیہ مری کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ہونے والی تباہ کاریوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ جن کی پرورش جمہوری ماحول میں نہ ہو وہ لوگ ہمیشہ ملک کو اسی طرح نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس سے قبل 2014 میں بھی اسی سوچ نے احتجاج کے نام پر انتشار پھیلایا۔ 

شازیہ مری نے کہا کہ جس کی اپنی اولاد بیرونِ ملک عیش کر رہی ہے اس نے ملک میں آگ لگوائی۔ 9 مئی ،2023 کے واقعات نے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو مجروح کیا۔ اس دن جس طرح اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی منظم سازش تھی۔ ظالموں نے شہداء کی یادگاروں کو بھی نہ بخشا۔ پاکستان کی سیاست میں عدم تشدد کا فلسفہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی شہید نے اپنے کارکنوں کو دیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے سانحہ میں ملوث عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں، انہیں سزا ملنی چاہیے۔ یہ بات کسی سے چھپی نہیں کہ 9 مئی کے قابلِ مذمت واقعات کے پیچھے کون تھا۔ اہم ملکی راز اور فوجی تنصیبات پر حملے کرنا سیاست نہیں بلکہ ملک دشمنی ہے۔ 

شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 9 مئی کے واقعات پر چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ 9 مئی واقعہ میں ملوث جماعت سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کرنا ہوگا۔

صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ کا پیغام: 

صوبائی وزیر تعلیم و معدنیات سندھ سید سردار علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 9 مئی کا واقعہ قائد اعظم کے پاکستان کو سبوتاژ کرنے کی سازش تھا۔ قائد اعظم کے ایک یکجا پاکستان کے تصور کو 9 مئی کے واقعات سے بگاڑنے کی کوشش کی گئی۔ جس طرح پاک فوج کے شہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی گئی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ 

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو شہداء کی یادگاروں کے ساتھ کیا گیا عمل قابل مذمت ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ میرا تعلق شہیدوں کی پارٹی سے ہے، شہید کا مقصد تا قیامت قائم رہتا ہے۔ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ وطن کے لیے اپنی جان سے گزرنا کتنی بڑی بات ہوتی ہے۔ اپنے ملک اپنے لوگوں کے لیے جان دینا کوئی چھوٹی بات نہیں ہوتی۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو نے عوام کے لیے جان دے کر اپنا وقار بلند کیا۔ 9 مئی کے دن جس طرح کچھ قافلوں نے ہمارے شہداء کی یادگاروں پر حملہ کیا وہ قابل مذمت عمل تھا۔ پاک فوج نے ہر مشکل گھڑی میں عوام میں اپنا اعتماد اور وقار قائم رکھا ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ سرحدوں کی حفاظت سے لے کر قدرتی آفات کے دوران فوج ہر مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ  کھڑی نظر آئی ہے۔ اس طرح کی حرکت کرنے والے کرداروں کو کیفر کردار تک  پہنچنا چاہیے۔ 9 مئی کے واقعات میں جو بھی ملوث رہا ہے اس کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج ہمارے تحفظ کی ضامن ہے، ہمیں اس پر اعتماد ہے۔ بیرونی سازشی طاقتوں کے عزائم خاک میں ملانے کے لیے پاک فوج کا ہمیشہ کلیدی کردار رہا ہے۔ ہمیں پاکستان کو مضبوط کرنے کے ساتھ اپنی فوج کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا ہے۔ 9 مئی کے واقعات کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزائیں ہونی چاہئیں۔ 

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی  مذمت: 

آئی پی پی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سانحہ 9 مئی کی پر زور مذمت کی ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ وطن دشمنی کی سیاست پر شرمندگی کا باعث بننے والے واقعہ کو آج ایک سال ہو چکا ہے۔ سانحہ 9 مئی کے کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر سیاسی استحکام ناممکن ہے۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی پی پی سانحہ نو مئی کے رد عمل میں وجود میں آئی، 9 مئی کی مذمت ہمارا منشور ہے۔ اناء اور خود پرستی کے شکار بانی پی ٹی آئی نے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل دیا تھا۔ نفرت و انتشار کی سیاست کرنے والی جماعت آج سیاسی در بدری کا شکار ہو چکی۔ سیاسی جنازہ سڑک پر رکھ کر علامتی ماتم کرنیوالوں کے ہاتھ سے توبہ کا وقت نکل چکا۔ افواج پاکستان کا وقار مجروح کرنا، شہداء کی یادگاروں کی پامالی نا قابل معافی جرم ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ سپہ سالار اور افواج پاکستان کی عزت ہر محب وطن پاکستانی کی ریڈ لائن ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی اداروں کے احترام اور سیاسی رواداری پہ یقین رکھتی ہے۔ آئی پی پی پنجاب کی کابینہ کی تشکیل سے صوبے بھر میں پارٹی فعال ہوگی۔ 

ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کی مذمت:

9 مئی کے واقعات کو ایک سال مکمل ہونے پر ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی اینتھونی نوید نے پیغام جاری کیا ہے۔ جس میں ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا واقعہ پاکستان کے استحکام کو سبوتاژ کرنے کی سازش تھی۔  9 مئی ،2023 کو دنیا میں پاکستان کے امیج کو بگاڑنے  کی کوشش کی گئی۔ جس طرح انتہائی اہم فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا، اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی ایک منظم سازش تھی۔ 

ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ 9 مئی کو پاکستان کے قومی شہداء کی یادگاروں کے ساتھ کیا گیا عمل قابل مذمت تھا۔ میرا تعلق شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کی سیاسی جماعت سے ہے، جنہوں اپنی جان کی قربانی دے کر قانون کی حکمرانی پر آنچ بھی نہیں آنے دی۔ 9 مئی کے واقعات میں جو بھی ملوث رہا ہے، ان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

ڈپٹی میئر کراچی کی مذمت:

ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی مذمت کی ہے۔

ڈپٹی مئیر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے  پاک فواج کے شہداء پر فخر کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتہاپسند گروہ نے 9 مئی کو شہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی۔ 9 مئی کے واقعہ میں ملوث انتہاپسند گروہ کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ پاک فوج کے شہداء کی یادگاروں اور حساس مقامات پر حملے ملک دشمنی کا واضح ثبوت ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو انتہاپسندانہ سوچ رکھنے والے عمران خان کے پیروکاروں نے دہشت گردی کی۔ 9 مئی کو سرکاری و نجی املاک اور فوجی تنصیبات پر حملے کرنا  ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ سانحہ 9مئی کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑاکیاجائے۔ 9 مئی کو پرتشدد  واقعات کے ذمہ داران کو سخت سزائیں دی جائیں۔

سانحہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا شرمناک باب ہے: وزیرتعلیم 

وزیرتعلیم رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو اظہار رائے کی آزادی کے نام پر ملکی سلامتی کے ساتھ گھناؤنا کھیل کھیلا گیا۔ ایک سیاسی پارٹی نے 9 مئی کو اظہار رائے کا غلط استعمال کیا۔  اظہارِ رائے میں قانونی حدود و قیود سے تجاوز کا تصور کسی ڈکشنری میں موجود نہیں۔ 

وزیر تعلیم نے بتایا کہ تحریک انصاف جس قسم کی سیاسی آزادی چاہتی ہے کوئی بھی معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا۔ قومی سلامتی کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ تحریک انصاف 9 مئی کو فالس فلیگ آپریشن قرار دے کر اپنے جرم سے راہِ فرار اختیار نہیں کر سکتی۔ 

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کا تقاضہ ہے کہ 9 مئی کے ذمہ دار افراد کیفر کردار تک پہنچیں۔ سانحہ 9 مئی نے مفاد پرست اور ملک و قوم کیلئے زہر قاتل سیاسی ٹولے کو بے نقاب کر دیا۔ 

چودھری شافع حسین کی میڈیا سے گفتگو:

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے گورنمنٹ سویڈش پاکستانی کالج آف ٹیکنالوجی اور گورنمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف سرامکس کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سانحہ 9مئی ملک کی سلامتی اور ترقی کے خلاف سازش تھی۔ نام نہاد سیاسی گروہ نے آرمی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملوں کی پلاننگ کی۔ قوم نے دیکھا کس طرح ورکروں کو حملوں کی ہدایات دی جا رہی تھیں۔  بہادر افواج ہماری جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہیں۔ مسلح افواج کی قربانیوں کے باعث ہی ہم آج اس مقام پر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس 9 مئی کو جو ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہمیں حقیقی آزادی 14اگست 1947کو مل چکی ہے۔ نام نہاد سیاسی گروہ آج کس حقیقی آزادی کی بات کرتا ہے۔ ہم آزاد ملک میں رہ رہے ہیں، آزادی کی نعمت کی قدر کرنی چاہیے۔ ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری آرہی ہے، ملک کی ترقی کے لئے مل کر آگے بڑھنا ہے۔

ترجمان مسلم لیگ ن اختیار ولی خان کا بیان:

رہنما و ترجمان مسلم لیگ ن اختیارولی خان نے بیان جاری کردیا۔ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ 9 مئی سانحہ پاکستان کی بنیادی اساس پر حملہ اور ملک توڑنا ان کا ایجنڈا تھا۔  ملک کو تین ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کا پلان زمان پارک میں تیار کیا گیا۔ 75 سال جو دشمن صرف سوچتا رہا میرجعفروں کے جتھے نے وہ 9مئی کو کر دکھایا۔ 

سانحہ 9 مئی کے کرداروں کو سزا نہ ملنا 9 مئی سے بھی بڑا جرم ہے۔ سانحہ نو مئی کے پیچھے بیرونی ہاتھ بھی ہے۔ قوم کو سچ بتانا چاہیے، یہ سیاسی احتجاج نہیں تھا۔ پاکستانی قوم اپنے ملک کیساتھ اور افواج پاکستان کیساتھ ڈٹ کر کھڑی ہے۔ 

مرتضیٰ وہاب کی سانحہ 9 مئی کی مذمت:

مرتضی وہاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نو مئی کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کی عوام کے ساتھ ہے۔ نو مئی کو جب صورتحال کنٹرول میں آگئی تو میں اور وزیر اعلی اکیلے شہر کے دورے پر نکلے۔ فلسطین کے حالات کی طرح شاہراہ فیصل لگ رہی تھی۔ 

انہوں نے بتایا کہ صرف واٹر بورڈ کی گاڑیاں اور بسیں نہیں جلی تھیں بلکہ درختوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ بلاول صاحب اور آصف زرداری صاحب نے کہا تھا کہ ہم اداروں اور ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کی عوام کی مدد سے ایسے ٹولے کو شکست دیں گے۔ نو مئی کی معافی تو تب ہوگی جب اعتراف ہوگا۔

انجینئر امیر مقام کی بھی مذمت: 

وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیرمقام نے بیان جاری کیا ہے۔ انجینئر امیر مقام نے 9 مئی کے المناک واقعات کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

وفاقی وزیر نے 9 مئی کے واقعات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو شرپسندوں نے جناح ہاؤس اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرکے شہداء کی بے حرمتی کی۔  شرپسندوں نے کیپٹن کرنل شیر خان کا مجسمہ توڑا اور اس کی بھی بے حرمتی کی۔ ایسا گھناؤنا کام کوئی محب وطن شہری نہیں کر سکتا- 

لیگی رہنما نے کہا کہ ظاہر ہوتا ہے یہ لوگ بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے تھے۔ پاک فوج مادر وطن میں امن قائم رکھنے کے لیے قربانیاں دے رہی ہے اور ہمارے دشمن بھی ہماری افواج کی بہادری کا اعتراف کر چکے ہیں۔ شرپسندوں نے ریڈیو پاکستان پشاور پر بھی حملہ کر کے قیمتی آرکائیو کو نذر آتش کر دیا تھا۔ 

شرپسندوں نے 9 مئی کو جناح ہاؤس، سوات موٹروے ٹول پلازہ اور دیگر قیمتی املاک کو نقصان پہنچایا۔ شرپسندوں نے ملک میں خوف و ہراس پھیلانے کی مذموم کوشش کی۔ ریڈیو پاکستان پشاور کے احاطے میں چاغی پہاڑوں کا ماڈل بھی جلا دیا گیاتھا- جو افراد اس میں شامل ہیں ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔